Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

صحيح مسلم
كِتَاب الْحَيْضِ
حیض کے احکام و مسائل
3. باب جَوَازِ غَسْلِ الْحَائِضِ رَأْسَ زَوْجِهَا وَتَرْجِيلِهِ وَطَهَارَةِ سُؤْرِهَا وَالاِتِّكَاءِ فِي حِجْرِهَا وَقِرَاءَةِ الْقُرْآنِ فِيهِ:
باب: حائضہ عورت کا اپنے خاوند کے سر کو دھونے اور اس میں کنگھی کرنے کے جواز اور حائضہ کے جھوٹے کے پاک ہونے اور اس کی گود میں ٹیک لگانے اور اس کی گود میں قرآن پڑھنے کا جواز۔
حدیث نمبر: 685
وحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ . ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ عُرْوَةَ ، وَعَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، أن عائشة زوج النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَتْ: " إِنْ كُنْتُ لَأَدْخُلُ الْبَيْتَ لِلْحَاجَةِ وَالْمَرِيضُ فِيهِ، فَمَا أَسْأَلُ عَنْهُ، إِلَّا وَأَنَا مَارَّةٌ، وَإِنْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيُدْخِلُ عَلَيَّ رَأْسَهُ وَهُوَ فِي الْمَسْجِدِ، فَأُرَجِّلُهُ، وَكَانَ لَا يَدْخُلُ الْبَيْتَ، إِلَّا لِحَاجَةٍ إِذَا كَانَ مُعْتَكِفًا، وَقَالَ ابْنُ رُمْحٍ: إِذَا كَانُوا مُعْتَكِفِينَ ".
قتیبہ بن سعید اور محمد بن رمح نے لیث سے، انہوں نے ابن شہاب سے، انہوں نے عروہ اور عمرہ بنت عبد الرحمن سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ حضرت عائشہ ؓ نے فرمایا: (جب میں اعتکاف میں ہوتی تو) قضائے حاجت کے لیے گھر میں داخل ہوتی، اس میں کوئی بیمارہوتا تو میں بس گزرتے گزرتے ہی اس سے (حال) پوچھ لیتی اوراگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسجدسے میرے پاس (حجرے میں) سر داخل فرماتے تو میں اس میں کنگھی کر دیتی، جب آپ اعتکاف میں ہوتے تو گھر میں کسی (حقیقی) ضرورت کے بغیر داخل نہ ہوتے۔ ابن رمح نے (جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم معتکف ہوتے کے بجائے) جب سب لوگ اعتکاف میں ہوتے کہا۔
عروہ اور عمرہ بنت عبدلرحمٰن بیان کرتے ہیں کہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا نے فرمایا کہ میں قضائے حاجت کے لیے گھر میں داخل ہوتی، اس میں بیمار موجود ہوتا تو میں اس سے گزرتے گزرتے پوچھ لیتی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسجد سے میرے پاس (حجرہ) میں سر داخل فرماتے میں اس میں کنگھی کر دیتی، اور آپصلی اللہ علیہ وسلم جب اعتکاف بیٹھتے تو گھر میں صرف قضائے حاجت کے لیے آتے۔ ابن رمح نے إِذَا كَانَ مُعْتَكِفًا (جب آپ اعتکاف بیٹھتے) کی بجائے إِذَا كَانُوا مُعْتَكِفِينَ جب صحابہ کے ساتھ اعتکاف بیٹھتے، کہا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»