Note: Copy Text and to word file

صحيح مسلم
كِتَاب الطَّهَارَةِ
طہارت کے احکام و مسائل
33. باب نَجَاسَةِ الدَّمِ وَكَيْفِيَّةِ غَسْلِهِ:
باب: خون کی نجاست اور اس کو دھونے کا طریقہ۔
حدیث نمبر: 676
وحَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ ، حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ . ح وحَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ ، أَخْبَرَنِي ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي يَحْيَى بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَالِمٍ ، وَمَالِكُ بْنُ أَنَسٍ ، وَعَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ كلهم، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ، بِهَذَا الإِسْنَادِ، مِثْلَ حَدِيثِ يَحْيَى بْنِ سَعِيد.
یحییٰ بن عبد اللہ بن سالم، مالک بن انس اور عمرو بن حارث تینوں نے ہشام بن عروہ کی مذکورہ بالا سند کے ساتھ یہی روایت اسی طرح بیان کی جس طرح یحییٰ بن سعید نے بیان کی۔
امام صاحب ایک اور سند سے مذکورہ بالا روایت بیان کرتے ہیں۔
صحیح مسلم کی حدیث نمبر 676 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 676  
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
حیض کا خون پلید ہے اور اس کا دھونا صاف کرناضروری ہے اور نجس چیز کو پانی سے دھویاجائےگا اس کے لیے گنتی(عدد)
شرط نہیں ہے نجس چیز کاازالہ اور صفائی ضروری ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 676