Note: Copy Text and Paste to word file

صحيح مسلم
كِتَاب الطَّهَارَةِ
طہارت کے احکام و مسائل
27. باب حُكْمِ وُلُوغِ الْكَلْبِ:
باب: کتے کے جھوٹے کا حکم۔
حدیث نمبر: 653
وحَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ أَبِي التَّيَّاحِ سَمِعَ مُطَرِّفَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يُحَدِّثُ، عَنِ ابْنِ الْمُغَفَّلِ ، قَالَ: " أَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِقَتْلِ الْكِلَابِ، ثُمَّ قَالَ: مَا بَالُهُمْ، وَبَالُ الْكِلَابِ، ثُمَّ رَخَّصَ فِي كَلْبِ الصَّيْدِ وَكَلْبِ الْغَنَمِ، وَقَالَ: إِذَا وَلَغَ الْكَلْبُ فِي الإِنَاءِ، فَاغْسِلُوهُ سَبْعَ مَرَّاتٍ، وَعَفِّرُوهُ الثَّامِنَةَ فِي التُّرَابِ ".
عبید اللہ بن معاذ نے ہمیں اپنےوالد سے حدیث بیان کی (کہا:) ہمیں میرے والد نے، انہیں شعبہ نے ابو التیاح سے روایت کرتے ہوئے حدیث سنائی۔ اور انہوں نے مطرف بن عبد اللہ سے سنا، ابن مغفل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کتوں کو قتل کرنے کا حکم دیا، پھر فرمایا: ان کا کتوں سے کیا واسطہ ہے؟ پھر (لوگوں سے ضروریات کی تفصیل سن کر) شکار اور بکریوں (کی حفاظت کرنے) والے کتے (رکھنے) کی اجازت دی اور فرمایا: جب کتا برتن میں سے پی لے تو اسے سات مرتبہ دھوؤ اورآٹھویں بار (زیادہ روایات میں ہے ایک بار) مٹی سے صاف کرو
حضرت ابن المغفل رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کتوں کو قتل کرنے کا حکم دیا، پھر فرمایا: ان کتوں سے کیا ربط و تعلق؟ پھر شکاری کتے اور بکریوں کے لیے کتے کی رخصت دی اور فرمایا: جب کتا برتن میں منہ ڈال دے، تو اسے سات مرتبہ دھو اور آٹھویں بار مٹی سے صاف کرو۔