Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

مسند الحميدي
حَدِيثُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
سیدنا عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ سے منقول روایات
حدیث نمبر 903
حدیث نمبر: 903
903 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا زِيَادُ بْنُ سَعْدٍ، وَمُحَمَّدُ بْنُ عَجْلَانَ، أَنَّهُمَا سَمِعَا عَامِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ يُحَدِّثُ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّهُ «رَأَي رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدْعُو فِي الصَّلَاةِ هَكَذَا» وَقَبَضَ الْحُمَيْدِيُّ أَصَابِعَهُ الْأَرْبَعَةَ وَأَشَارَ بِالسَّبَّابَةِ قَالَ أَبُو عَلِيٍّ يَعْنِي بِشْرَ بْنَ مُوسَي: «أَبُو بَكْرٍ الَّذِي وَصَفَ لَنَا» ، قَالَ الْحُمَيْدِيُّ: وَقَالَ سُفْيَانُ:" وَكَانَ زِيَادُ بْنُ سَعْدٍ قَدْ حَدَّثَنِي بِأَرْبَعَةٍ سَمَاعَ ابْنِ الزُّبَيْرِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرَوَيْتُهُ فَنَسِيتُهُ إِلَّا هَذَا، فَقَالَ لِي زِيَادٌ: إِنَّمَا هِيَ أَرْبَعَةٌ"
903-عامر بن عبداللہ اپنے والد کایہ بیان نقل کرتے ہیں: انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو نماز کے دوران اس طرح نماز ادا کرتے ہوئے دیکھا ہے۔ امام حمیدی نے اپنی چار انگلیا ں بندکیں اور شہادت کی انگلی کے ذریعے اشارہ کیا۔
ابوعلی بشربن موسیٰ نامی راوی کہتے ہیں: امام ابوبکر حمیدی رحمہ اللہ نے ہمارے سامنے یہ کرکے دکھایا تھا۔
امام حمیدی یہ کہتے ہیں: سفیان نے یہ بات بیان کی ہے زیاد بن سعد نے چار روایات ایسی بیان کی ہیں جو انہوں نے سیدنا عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ کے حوالے سے نقل کی ہیں تاہم میں نے ان میں سے صرف یہی روایت ذکر کی ہے۔ باقی روایات میں بھول گیا ہوں۔ زیاد نے مجھ سے کہا تھا وہ چار روایات ہیں۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 579، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 696، 718، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1943، 1944، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 1160، 1269، 1274، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 749، 1194، 1199، وأبو داود فى «سننه» برقم: 988، 989، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1377، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 2826، 2827، 2830، 2831، 2835، 2836، والدارقطني فى «سننه» برقم: 1324، وأحمد فى «مسنده» برقم: 16350، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 6807»

مسند الحمیدی کی حدیث نمبر 903 کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:903  
فائدہ:
اس حدیث میں تشہد میں دائیں ہاتھ کی شہادت والی انگلی سے اشارہ کرنے کا ذکر ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ انگلی کو پورے تشہد میں کھڑا رکھا جائے، انگلی کو حرکت دیتے رہنا غلط ہے محدثین نے یحرک کا معنی لکھا ہے کہ انگلی کوحرکت دیتے ہوئے کھڑا رکھنا ہے، اور پھر اس کو کھڑا ہی رکھنا ہے۔ یہ بھی یادر ہے کہ تشہد میں شروع سے لے کر السلام علیکم ورحمۃ اللہ دونوں طرف کہنے تک انگلی کو کھڑا رکھنا چاہیے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 902   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ ابو يحييٰ نورپوري حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 990  
´تشہد میں نظر`
«. . . عَنْ عَامِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ أَبِيهِ، بِهَذَا الْحَدِيثِ، قَالَ: لَا يُجَاوِزُ بَصَرُهُ إِشَارَتَهُ . . .»
. . . اس طریق سے بھی عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما سے یہی حدیث مروی ہے، اس میں ہے: آپ کی نظر اشارہ سے آگے نہیں بڑھتی تھی . . . [سنن ابي داود/أبواب تفريع استفتاح الصلاة /باب الإِشَارَةِ فِي التَّشَهُّدِ: 990]
تخریج الحدیث:
[مسند الإمام أحمد: 3/4، سنن أبى داؤد: 990، سنن النسائي: 1276، وسنده حسن]
↰ محمد بن عجلان اگرچہ مدلس ہیں، لیکن مسند احمد میں انہوں نے اپنے سماع کی تصریح کر رکھی ہے۔
نیز اس حدیث کی اصل صحیح مسلم [579] میں بھی موجود ہے۔
اس حدیث کو امام ابن خزیمہ [718]، امام ابوعوانہ [2018] اور امام ابن حبان [1944] رحمہم اللہ نے صحیح قرار دیا ہے۔
   ماہنامہ السنہ جہلم، شمارہ 61-66، حدیث/صفحہ نمبر: 49   

  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 990  
´تشہد میں انگلی سے اشارہ کرنے کا بیان۔`
اس طریق سے بھی عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما سے یہی حدیث مروی ہے اس میں ہے: آپ کی نظر اشارہ سے آگے نہیں بڑھتی تھی اور حجاج کی حدیث (یعنی پچھلی حدیث) زیادہ مکمل ہے۔ [سنن ابي داود/أبواب تفريع استفتاح الصلاة /حدیث: 990]
990۔ اردو حاشیہ:
نماز میں بالعموم نظر مقام سجدہ پر ہونی چاہیے مگر تشہد میں انگلی پر ہو۔ تعجب ہے کہ صحابہ کرام رضوان اللہ عنہم اجمعین نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک ایک حرکت کو کس دقت نظر سے ملاحظہ کیا اور امت تک پہنچایا ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 990   

   الشيخ حافظ مبشر احمد رباني حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن نسائي 1276    
تشہد میں شہادت کی انگلی کا قبلہ رخ ہونا
------------------
سوال: کیا حالت نماز میں شہادت کی انگلی قبلہ رخ ہونی چاہیے اور نظر کا اس پر مرکوز ہونا کسی صحیح حدیث سے ثابت ہے؟
جواب: عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں:
نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز میں بیٹھ جاتے تو اپنی انگلی سے قبلہ رخ اشارہ کرتے اور اپنی نگاہ اسی پر رکھتے۔ [أبوعوانة، كتاب الصلاة: باب بيان الإشارة 2017، ابن خزيمة، كتاب الصلاة: باب الإشارة بالسبابة 719]
دوسری حدیث میں ہے:
یقیناًً نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب تشہد بیٹھ جاتے تو اپنا بایاں ہاتھ بائیں ران پر اور دایاں ہاتھ دائیں ران پر رکھتے اور شہادت والی انگلی سے اشارہ کرتے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نگاہ آپ کے اشارے سے تجاوز نہیں کرتی تھی۔ [أبوعوانة، كتاب الصلاة: باب الإشارة بالسبابة: 2018]
ان احادیث سے معلوم ہوا کہ تشہد کی صورت میں شہادت کی انگلی اٹھا کر قبلہ رخ اشارہ کرنا اور نظر اس پر رکھنا مسنون ہے۔
   احکام و مسائل، حدیث/صفحہ نمبر: 193