مسند الحميدي
أَحَادِيثُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
سیدنا عبداللہ بن عمر بن خطاب رضی اللہ عنہما سے منقول روایات
حدیث نمبر 687
حدیث نمبر: 687
687 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ، قَالَ: سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ جُبَيْرٍ، يَقُولُ: سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ، يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ لِلْمُتَلَاعِنَيْنِ: «حِسَابُكُمَا عَلَي اللَّهِ، أَحَدُكُمَا كَاذِبٌ لَا سَبِيلَ لَكَ عَلَيْهَا» ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ مَالِي مَالِي قَالَ:" لَا مَالَ لَكَ، إِنْ كُنْتَ صَدَقْتَ عَلَيْهَا فَهُوَ بِمَا اسْتَحْلَلْتَ مِنْ فَرْجِهَا، وَإِنْ كُنْتَ كَذَبْتَ عَلَيْهَا فَذَلِكَ أَبْعَدُ لَكِ مِنْهُ، أَوْ قَالَ: مِنْهَا"
687- سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں:میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کولعان کرنے والے (میاں بیوی سے) یہ کہتے ہوئے سنا ہے: ”تم دونوں کا حساب اللہ تعالیٰ کے ذمے ہے، تم دونوں میں سے کوئی ایک جھوٹا ہے، لیکن اب (تمہیں یعنی مرد کو) اس عورت پر کوئی حق حاصل نہیں ہے۔“
ان صاحب نے عرض کی: یا رسول اللہ ( صلی اللہ علیہ وسلم )! میرا مال، میرامال۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تمہیں مال نہیں ملے گا اگر تم نے اس عورت کے بارے میں سچ کہا ہے، تویہ مال اس چیز کا عوض بن جائے گا، جو تم نے اس کی شر مگاہ کو حلال کیا تھا، اور اگر تم نے اس پر جھوٹا الزام لگا یا ہے، تو پھر تو وہ تم سے اور بھی زیادہ دور ہوجائے گا۔“ (یہاں ایک لفظ کے بارے میں راوی کو شک ہے)
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 4748، 5306، 5311، 5312، 5313، 5314، 5315، 5349، 5350، 6748، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1493، 1494، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 4286، 4287، 4288، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 3473، 3474، 3475، 3476، 3477، وأبو داود فى «سننه» برقم: 2257، 2258، 2259، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1202، 1203، 3178، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2277، 2278، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2069، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 15394، 15421، 15422، 15423، 15424، 15435، 15437، 15438، 15449، 15450، 15451، والدارقطني فى «سننه» برقم: 3706، وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 405 برقم: 4563»