مسند الحميدي
حَدِيثَا عَمْرِو بْنِ حُرَيْثٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
سیدنا عمرو بن حریث رضی اللہ عنہ سے منقول روایات
حدیث نمبر 577
حدیث نمبر: 577
577 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا مِسْعَرٌ، عَنِ الْوَلِيدِ بْنِ سَرِيعٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ حُرَيْثٍ قَالَ:" كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ فِي الصُّبْحِ ﴿ وَاللَّيْلِ إِذَا عَسْعَسَ﴾"
577- سیدنا عمرو بن حریث رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو صبح کی نماز میں «وَاللَّيْلِ إِذَا عَسْعَسَ» (یعنی سورۃ تکویر:17) کی تلاوت کرتے ہوئے سنا۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 456، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 1599، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1819، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 950، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 1025، 11586، 11587، وأبو داود فى «سننه» برقم: 817، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1336، 1337، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 817، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 3118، 4079، وأحمد فى «مسنده» برقم: 19035، 19039، 19040، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 1456، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 3562»
مسند الحمیدی کی حدیث نمبر 577 کے فوائد و مسائل
الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:577
فائدہ:
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ نماز فجر میں مختلف اوقات میں مختلف صورتوں کی تلاوت کرنی چاہیے کبھی بڑی اور کبھی چھوٹی سورتوں کی، امام کو موقع محل دیکھ کر جماعت کروانی چاہیے۔
مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 577
تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث 952
´نماز فجر میں «إذا الشمس كورت» پڑھنے کا بیان۔`
عمرو بن حریث رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو فجر میں «إذا الشمس كورت» پڑھتے سنا۔ [سنن نسائي/كتاب الافتتاح/حدیث: 952]
952 ۔ اردو حاشیہ: صبح کی نماز میں کبھی کبھی اس سورت کو پڑھنا مسنون ہے۔ اس سورت میں قیامت کے ہولناک مناظر کی مکمل عکاسی کی گئی ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مجھے سورۂ ہود، سورۂ واقعہ اور « ﴿إِذَا الشَّمْسُ كُوِّرَتْ﴾ » نے بوڑھا کر دیا ہے۔ [جامع الترمذي، تفسیر القرآن، حدیث: 3297]
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 952