Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

مسند الحميدي
حَدِيثُ بَقِيرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا
سیدہ بقیرہ رضی اللہ عنہا سے منقول روایات
حدیث نمبر 354
حدیث نمبر: 354
354 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ أَنَّهُ سَمِعَ مُحَمَّدَ بْنَ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيَّ يُحَدِّثُ عَنْ بَقِيرَةَ امْرَأَةِ الْقَعْقَاعِ بْنِ أَبِي حَدْرَدٍ الْأَسْلَمِيِّ قَالَتْ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَي الْمِنْبَرِ يَقُولُ: «يَا هَؤُلَاءِ إِذَا سَمِعْتُمْ بِجَيْشٍ قَدْ خُسِفَ بِهِ قَرِيبًا فَقَدْ أَظَلَّتِ السَّاعَةُ»
354- سیدہ بقیرہ رضی اللہ عنہا جو سیدنا قعقع بن ابوحدود رضی اللہ عنہ کی اہلیہ ہیں، وہ بیان کرتی ہیں: میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو منبر پر یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا: اے لوگو! جب تم کسی لشکر کے بارے میں یہ سنو کہ اسے زمین میں دھنسا دیا گیا ہے، تو پھر (سمجھ لینا) قیامت قریب ہوگی۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه أحمد في «مسنده» ، برقم: 27773، برقم: 27774، وأورده ابن حجر فى «المطالب العالية» ، برقم: 4501، وأخرجه الطبراني فى «الكبير» ، برقم: 522، 523»

مسند الحمیدی کی حدیث نمبر 354 کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:354  
فائدہ:
اس حدیث میں قیامت کی علامات کبریٰ میں سے ایک علامت کا ذکر ہے۔ قریب ہی وھنسا دیا جائے گا کا مطلب ہے کہ اس لشکر کو سرزمین مدینہ یا مکہ کے قریب ہی زمین میں دھنسا دیا جائے گا۔ اس کی تفصیل اس حدیث میں ملاحظہ فرمائیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایک پناہ لینے والا بیت اللہ میں پناہ لے گا، اس کی طرف ایک لشکر ارسال کیا جائے گا، وہ لشکر جب ایک کھلے میدان میں ہوگا تو اسے زمین میں دھنسا دیا جائے گا۔ میں نے سوال کیا۔ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم! ان کا کیا ہوگا جو مجبوراً اس لشکر میں شامل کیے گئے ہوں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: انھیں بھی لشکر کے ساتھ ہی دھنسا دیا جائے گا، مگر روز قیامت ہر شخص کو اس کی نیت کے مطابق اٹھایا جائے گا۔ (صحیح مسلم: 2882)
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 354