صحيح مسلم
كِتَاب الطَّهَارَةِ
طہارت کے احکام و مسائل
11. باب خُرُوجِ الْخَطَايَا مَعَ مَاءِ الْوُضُوءِ:
باب: وضو کے پانی کے ساتھ گناہوں کا جھڑنا۔
حدیث نمبر: 577
حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ . ح وحَدَّثَنَا أَبُو الطَّاهِرِ وَاللَّفْظُ لَهُ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ ، عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ ، عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " إِذَا تَوَضَّأَ الْعَبْدُ الْمُسْلِمُ، أَوِ الْمُؤْمِنُ، فَغَسَلَ وَجْهَهُ، خَرَجَ مِنْ وَجْهِهِ كُلُّ خَطِيئَةٍ نَظَرَ إِلَيْهَا بِعَيْنَيْهِ مَعَ الْمَاءِ، أَوْ مَعَ آخِرِ قَطْرِ الْمَاءِ، فَإِذَا غَسَلَ يَدَيْهِ خَرَجَ مِنْ يَدَيْهِ كُلُّ خَطِيئَةٍ، كَانَ بَطَشَتْهَا يَدَاهُ مَعَ الْمَاءِ، أَوْ مَعَ آخِرِ قَطْرِ الْمَاءِ، فَإِذَا غَسَلَ رِجْلَيْهِ، خَرَجَتْ كُلُّ خَطِيئَةٍ مَشَتْهَا رِجْلَاهُ مَعَ الْمَاءِ، أَوْ مَعَ آخِرِ قَطْرِ الْمَاء، حَتَّى يَخْرُجَ نَقِيًّا مِنَ الذُّنُوبِ ".
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب ایک مسلم (یامومن) بندہ وضو کرتا ہے اور اپنا چہرہ دھوتا ہے تو پانی (یاپانی کے آخری قطرے) کے ساتھ اس کے چہرے سے وہ سارے گناہ، جنہیں اس نے اپنی آنکھوں سے دیکھتے ہوئے کیا تھا، خارج ہو جاتے ہیں اور جب وہ اپنے ہاتھ دھوتا ہے تو پانی (یا پانی کے آخری قطرے) کے ساتھ وہ سارے گناہ، جو اس کے ہاتھوں نے پکڑ کر کیے تھے، خارج ہو جاتے ہیں اور جب وہ اپنے دونوں پاؤں دھوتا ہے تو پانی (یا پانی کے آخری قطرے) کے ساتھ وہ تمام گناہ، جو اس کے پیروں نے چل کر کیے تھے، خارج ہو جاتے ہیں حتی کہ وہ گناہون سے پاک ہو کر نکلتا ہے۔“
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے، کہ رسول اللہصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب مسلمان یا مومن بندہ وضو کرتا ہے اور اپنا چہرہ دھوتا ہے، تو پانی کے ساتھ یا اس کے آخری قطرہ کے ساتھ اس کے چہرے سے وہ سارے گناہ نکل جاتے ہیں، جو اس کی آنکھ نے دیکھے تھے۔ اور جب اپنے دونوں ہاتھ دھوتا ہے، تو پانی کے ساتھ یا اس کے آخری قطرہ کے ساتھ وہ تمام گناہ نکل جاتے ہیں، جنھیں اس کے ہاتھوں نے پکڑا تھا۔ اور جب اپنے پاؤں دھوتا ہے، تو وہ گناہ نکل جاتا ہے، جس کی طرف وہ چل کر گیا تھا، حتیٰ کہ وہ (وضو سے فراغت کے بعد) گناہوں سے پاک ہو جاتا ہے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه الترمذي في ((جامعه)) في الطهارة، باب: ما جاء في فضل الطهور۔ وقال: هذا حديث حسن صحيح برقم (2) انظر ((التحفة)) برقم (12742) 392»