صحيح مسلم
كِتَاب الطَّهَارَةِ
طہارت کے احکام و مسائل
9. باب وُجُوبِ غَسْلِ الرِّجْلَيْنِ بِكَمَالِهِمَا:
باب: وضو میں مکمل پاؤں دھونے کے واجب ہونے کا بیان۔
حدیث نمبر: 572
حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ ، وَأَبُو كَامِلٍ الْجَحْدَرِيُّ جَمِيعًا، عَنْ أَبِي عَوَانَةَ ، قَالَ أَبُو كَامِلٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ أَبِي بِشْرٍ ، عَنْ يُوسُفَ بْنِ مَاهَكَ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو ، قَالَ: " تَخَلَّفَ عَنَّا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ سَافَرْنَاهُ، فَأَدْرَكَنَا وَقَدْ حَضَرَتْ صَلَاةُ الْعَصْرِ، فَجَعَلْنَا نَمْسَحُ عَلَى أَرْجُلِنَا، فَنَادَى: وَيْلٌ لِلأَعْقَابِ مِنَ النَّارِ ".
یوسف بن ماہک نے حضرت عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: ایک سفر کے دوران میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہم سے پیچھے رہ گئے، آپ ہمارے پاس پہنچے تو عصر کی نماز کا وقت ہو چکا تھا، ہم (میں سے کچھ لوگ) اپنے پاؤں پر (جلدی میں) ہاتھ پھیرنے لگے تو آپ نے بلند آواز سے فرمایا: ” (ان) ایڑیوں کے لیے آگ کا عذاب ہے۔“
حضرت عبداللہ بن عمرو ؓ سے روایت ہے کہ ایک سفر میں جو ہم نے کیا تھا، ہم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے پیچھے رہ گئے، آپ ہمیں اس حال میں ملے کہ عصر کی نماز کا وقت ہو چکا تھا، تو ہم پاؤں پر مسح کرنے لگے (پانی پاؤں کے لیےکم استعمال کیا)، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے آواز دی: ”ایڑیوں کے لیے آگ کا عذاب ہے۔“ (ایڑیاں خشک رہ گئیں تھیں)
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه البخاري في ((صحيحه)) في العلم، باب: من رفع صوته لعلم برقم (60) وفي باب: من اعاد الحديث ثلالث ليفهم عنه برقم (96) وفي الوضوء، باب: غسل الرجلين، ولا يمسح علي القدمين برقم (163) انظر ((التحفة)) برقم (8936)»