صحيح مسلم
كِتَاب الطَّهَارَةِ
طہارت کے احکام و مسائل
8. باب الإِيتَارِ فِي الاِسْتِنْثَارِ وَالاِسْتِجْمَارِ:
باب: ناک میں طاق مرتبہ پانی ڈالنا، اور طاق مرتبہ استنجاء کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 565
حَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، قَالَ ابْنُ رَافِعٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ ، أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا اسْتَجْمَرَ أَحَدُكُمْ، فَلْيُوتِرْ ".
ابو زبیر نے حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ کو سنا، کہہ رہے تھے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے کوئی شخص جب ٹھوس چیز سے استنجا کرے تو طاق عدد میں کرے۔“
حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے، وہ بتاتے تھے کہ رسول اللہصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی ڈھیلے استعمال کرے، تو طاق بار استعمال کرے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم - انظر ((التحفة)) برقم (2842)»
صحیح مسلم کی حدیث نمبر 565 کے فوائد و مسائل
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 565
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
تمام مذکورہ بالا روایات سے ثابت ہوتا ہے کہ استنجا میں ڈھیلے طاق (تین پانچ یا سات)
استعمال کرنے چاہییں،
تین کا استعمال فرض ہے اور تین سے زائد کا انحصار ضرورت پر ہے،
اور تین سے اوپر میں طاق کا لحاظ بہتر اور افضل ہے،
لازم نہیں ہے۔
تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 565