مسند احمد
مِنْ مُسْنَدِ الْقَبَائِلِ
0
1336. حَدِيثُ وَالِدِ بَعْجَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
0
حدیث نمبر: 27646
حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ سَعِيدٍ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ سَلَّامٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ يَحْيَى بْنَ أَبِي كَثِيرٍ ، قَالَ: أَخْبَرَنِي بَعْجَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، أَنَّ أَبَاهُ أَخْبَرَهُ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , قَالَ لَهُمْ يَوْمًا: " هَذَا يَوْمُ عَاشُورَاءَ فَصُومُوا"، فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ بَنِى عَمْرِو بْنِ عَوْفٍ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنِّي تَرَكْتُ قَوْمِي مِنْهُمْ صَائِمٌ , وَمِنْهُمْ مُفْطِرٌ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" اذْهَبْ إِلَيْهِمْ , فَمَنْ كَانَ مِنْهُمْ مُفْطِرًا , فَلْيُتِمَّ صَوْمَهُ" .
بعجہ بن عبداللہ اپنے والد سے نقل کرتے ہیں کہ ایک دن نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: ”آج عاشوراء کا دن ہے، لہٰذا تم آج کا روزہ رکھو“، یہ سن کر بنو عمرو بن عوف کے ایک آدمی نے عرض کیا: یا رسول اللہ! میں اپنی قوم کو اس حال میں چھوڑ کر آ رہا ہوں کہ ان میں سے کسی کا روزہ تھا اور کسی کا نہیں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم ان کے پاس جاؤ اور یہ پیغام دے دو کہ ان میں سے جس کا روزہ نہ ہو، اسے چاہیے کہ بقیہ دن کچھ کھائے پیے بغیر گزار دے۔“
حكم دارالسلام: إسناده صحيح