مسند احمد
مِنْ مُسْنَدِ الْقَبَائِلِ
0
1334. حَدِيثُ صَفْوَانَ بْنِ أُمَيَّةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
0
حدیث نمبر: 27636
حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا شَرِيكٌ ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ رُفَيْعٍ ، عَنْ أُمَيَّةَ بْنِ صَفْوَانَ بْنِ أُمَيَّةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْتَعَارَ مِنْهُ يَوْمَ حُنَيْنٍ أَدْرَاعًا، فَقَالَ: أَغَصْبًا يَا مُحَمَّدُ؟ قَالَ: " بَلْ عَارِيَةٌ مَضْمُونَةٌ"، قَالَ: فَضَاعَ بَعْضُهَا، فَعَرَضَ عَلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُضَمِّنَهَا لَهُ، قَالَ: أَنَا الْيَوْمَ يَا رَسُولَ اللَّهِ فِي الْإِسْلَامِ أَرْغَبُ .
حضرت صفوان بن امیہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ جنگ حنین کے دن نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے کچھ زرہیں عاریۃً طلب کیں، (اس وقت تک صفوان مسلمان نہ ہوئے تھے) انہوں نے پوچھا کہ اے محمد! غصب کی نیت سے لے رہے ہو؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نہیں، عاریت کی نیت سے، جس کا میں ضامن ہوں“، اتفاق سے ان میں سے کچھ زرہیں ضائع ہو گئیں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں اس کے تاوان کی پیشکش کی لیکن وہ کہنے لگے: یا رسول اللہ! آج مجھے اسلام میں زیادہ رغبت محسوس ہو رہی ہے۔
حكم دارالسلام: حديث حسن، وهذا إسناد ضعيف لضعف شريك، وجهالة حال أمية بن صفوان، ولاضطرابه