Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

مسند احمد
مِنْ مُسْنَدِ الْقَبَائِلِ
0
1326. حَدِيثُ أُمِّ سَلْمَى رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا
0
حدیث نمبر: 27615
حَدَّثَنَا أَبُو النَّضْرِ ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بن علي بْنِ أَبِي رَافِعٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أُمِ سَلْمَى، قَالَتْ: " اشْتَكَتْ فَاطِمَةُ شَكْوَاهَا الَّتِي قُبِضَتْ فِيهِ، فَكُنْتُ أُمَرِّضُهَا، فَأَصْبَحَتْ يَوْمًا كَأَمْثَلِ مَا رَأَيْتُهَا فِي شَكْوَاهَا تِلْكَ، قَالَتْ: وَخَرَجَ عَلِيٌّ لِبَعْضِ حَاجَتِهِ، فَقَالَتْ: يَا أُمَّهْ، اسْكُبِي لِي غُسْلًا، فَسَكَبْتُ لَهَا غُسْلًا، فَاغْتَسَلَتْ كَأَحْسَنِ مَا رَأَيْتُهَا تَغْتَسِلُ، ثُمَّ قَالَتْ: يَا أُمَّهْ، أَعْطِينِي ثِيَابِيَ الْجُدُدَ، فَأَعْطَيْتُهَا، فَلَبِسَتْهَا، ثُمَّ قَالَتْ: يَا أُمَّهْ، قَدِّمِي لِي فِرَاشِي وَسَطَ الْبَيْتِ، فَفَعَلْتُ، وَاضْطَجَعَتْ , وَاسْتَقْبَلَتْ الْقِبْلَةَ، وَجَعَلَتْ يَدَهَا تَحْتَ خَدِّهَا، ثُمَّ قَالَتْ: يَا أُمَّهْ، إِنِّي مَقْبُوضَةٌ الْآنَ، إِنِّي مَقْبُوضَةٌ الْآنَ، وَقَدْ تَطَهَّرْتُ، فَلَا يَكْشِفُنِي أَحَدٌ، فَقُبِضَتْ مَكَانَهَا، قَالَتْ: فَجَاءَ عَلِيٌّ، فَأَخْبَرْتُهُ" .
حضرت ام سلمیٰ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ جب حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا مرض الوفات میں مبتلا ہوئیں تو میں ان کی تیمارداری کرتی تھی، ایک دن میں ان کے پاس پہنچی تو میں نے انہیں ایسی بہتریں حالت میں پایا جو میں نے بیماری کے ایام میں نہیں دیکھی تھی، حضرت علی رضی اللہ عنہ اس وقت کسی کام سے باہر نکلے ہوئے تھے، حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا نے مجھ سے فرمایا: اماں جان! میرے لئے غسل کا پانی رکھ دو، میں نے ان کے لئے غسل کا پانی رکھا، انہوں نے اتنے عمدہ طریقے سے غسل کیا کہ اس سے پہلے بیماری کے ایام میں میں نے انہیں اس طرح غسل کرتے ہوئے نہیں دیکھا تھا، پھر وہ کہنے لگیں کہ اماں جان! مجھے میرے نئے کپڑے دے دو، میں نے انہیں وہ کپڑے دے دئیے، انہوں نے وہ کپڑے زیب تن کئے اور فرمایا: اماں جان! میرا بستر گھر کے درمیان میں کر دو، میں نے ایسا ہی کیا اور وہ وہاں آکر قبلہ رخ لیٹ گئیں اور اپنا ہاتھ اپنے رخسار کے نیچے رکھ کر فرمایا: اماں جان! اب میری روح قبض ہونے والی ہے، میں غسل کر چکی ہوں لہٰذا اب کوئی میرے جسم سے کپڑے نہ اتارے، چنانچہ اسی جگہ ان کی روح قبض ہو گئی اور حضرت علی رضی اللہ عنہ آئے تو میں نے انہیں بتا دیا۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لعنعنة ابن إسحاق، ولضعف عبيدالله بن على بن أبى رافع، وفي متنه نكارة