مسند احمد
مِنْ مُسْنَدِ الْقَبَائِلِ
0
1298. حَدِيثُ أُمِّ سُلَيْمٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا
0
حدیث نمبر: 27431
حَدَّثَنَا رَوْحٌ , حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ , قَالَ: وَقَالَ عِكْرِمَةُ بْنُ خَالِدٍ , عَنْ زَيْدٍ , وَابْنِ عَبَّاسٍ , قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ لِزَيْدٍ: فَاسْأَلْ نِسَاءَكَ: أُمَّ سُلَيْمٍ وَصَوَاحِبَهَا , هَلْ أَمَرَهُنّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ فَسَأَلَهُنَّ زَيْدٌ , فَقُلْنَ: نَعَمْ , قَدْ أَمَرَنَا بِذَلِكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ .
عکرمہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ زید بن ثابٹ رضی اللہ عنہ اور حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما کے درمیان اس عورت کے حوالے سے اختلاف رائے ہو گیا جو دس ذی الحجہ کو طواف زیارت کر لے اور اس کے فوراً بعد ہی اسے ”ایام“ شروع ہو جائیں، حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا: اس کے متعلق حضرت ام سلیم رضی اللہ عنہا سے پوچھ لو، چنانچہ انہوں نے حضرت ام سلیم رضی اللہ عنہا سے پوچھا تو انہوں نے بتایا کہ ہاں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں یہی حکم دیا تھا۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد ضعيف، ظاهرة الانقطاع، ابن جريج لم يصرح بسماعه من عكرمة، وعكرمة لم يسمع من ابن عباس