مسند احمد
مِنْ مُسْنَدِ الْقَبَائِلِ
0
1293. وَمِنْ حَدِيثِ أُمِّ هَانِئٍ بِنْتِ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا
0
حدیث نمبر: 27387
حَدَّثَنَا حَسَنٌ , قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ , قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو الْأَسْوَدِ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ نَوْفَلٍ , أَنَّهُ سَمِعَ ذرَّةَ بِنْتَ مُعَاذٍ تُحَدِّثُ , عَنْ أُمِّ هَانِئٍ , أَنَّهَا سَأَلَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَنَتَزَاوَرُ إِذَا مِتْنَا , وَيَرَى بَعْضُنَا بَعْضًا؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " تَكُونُ النَّسَمُ طَيْرًا تَعْلُقُ بِالشَّجَرِ , حَتَّى إِذَا كَانُوا يَوْمَ الْقِيَامَةِ , دَخَلَتْ كُلُّ نَفْسٍ فِي جَسَدِهَا" .
حضرت ام ہانی رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کیا جب ہم مر جائیں گے تو ایک دوسرے سے ملاقات کر سکیں گے اور ایک دوسرے کو دیکھ سکیں گے؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ انسان کی روح پرندوں کی شکل میں درختوں پر لٹکی رہتی ہے، جب قیامت کا دن آئے گا تو ہر شخص کی روح اس کے جسم میں داخل ہو جائے گی۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف لضعف ابن لهيعة