مسند احمد
مِنْ مُسْنَدِ الْقَبَائِلِ
0
1293. وَمِنْ حَدِيثِ أُمِّ هَانِئٍ بِنْتِ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا
0
حدیث نمبر: 27383
حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ , قَالَ: أَخْبَرَنِي حَاتِمُ بْنُ أَبِي صَغِيرَةَ , عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ , عَنْ أَبِي صَالِحٍ مَوْلَى أُمِّ هَانِئٍ , عَنْ أُمِّ هَانِئٍ , قَالَتْ: سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , عَنْ قَوْلِهِ تَعَالَى: وَتَأْتُونَ فِي نَادِيكُمُ الْمُنْكَرَ سورة العنكبوت آية 29 , قَالَ:" كَانُوا يَخْذِفُونَ أَهْلَ الطَّرِيقِ وَيَسْخَرُونَ مِنْهُمْ , فَذَلِكَ الْمُنْكَرُ الَّذِي كَانُوا يَأْتُونَ" .
حضرت ام ہانی رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ اس ارشاد ِ باری تعالیٰ «وَتَأْتُونَ فِي نَادِيكُمُ الْمُنْكَرَ» سے کیا مراد ہے؟ تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قوم ِ لوط کا یہ کام تھا کہ وہ راستے میں چلنے والوں پر کنکریاں اچھالتے تھے اور ان کی ہنسی اڑاتے تھے، یہ ہے وہ ناپسندیدہ کام جو وہ کیا کرتے تھے۔“
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لضعف أبى صالح مولى أم هانئ