مسند احمد
مسند النساء
0
1226. حَدِيثُ أُمِّ مَعْقِلٍ الْأَسَدِيَّةِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا
0
حدیث نمبر: 27107
حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ ، قَالَ: حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُهَاجِرٍ , عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ هِشَامٍ ، قَال: أَخْبَرَنِي رَسُولُ مَرْوَانَ الَّذِي أُرْسِلَ إِلَى أُمِّ مَعْقِل، قَالَ: قَالَتْ: جَاءَ أَبُو مَعْقِلٍ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَاجًّا، فَلَمَّا قَدِمَ أَبُو مَعْقِل، قَالَ: قَالَتْ أُمُّ مَعْقِلٍ : قَدْ عَلِمْتُ أَنَّ عَلَيَّ حَجَّة، وَأَنَّ عِنْدَكَ بَكْرًا، فَأَعْطِنِي , فَلْأَحُجَّ عَلَيْهِ، قَال: فَقَالَ لَهَا: إِنَّكِ قَدْ عَلِمْتِ أَنِّي قَدْ جَعَلْتُهُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ، قَالَتْ: فَأَعْطِنِي صِرَامَ نَخْلِكَ، قَال: قَدْ عَلِمْتِ أَنَّهُ قُوتُ أَهْلِي، قَالَتْ: فَإِنِّي مُكَلِّمَةٌ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَذَاكِرتُهُ لهَ، قَالَ: فَانْطَلَقَا يَمْشِيَانِ حَتَّى دَخَلَا عَلَيْهِ، قَال: فَقَالَتْ لَهُ: يَا رَسُولَ اللَّه، إِنَّ عَلَيَّ حَجَّةً، وَإِنَّ لِأَبِي مَعْقِلٍ بَكْرًا، قَالَ أَبُو مَعْقِلٍ: صَدَقَتْ، جَعَلْتُهُ فِي سَبِيلِ اللَّه، قَالَ:" أَعْطِهَا فَلْتَحُجَّ عَلَيْه، فَإِنَّهُ فِي سَبِيلِ اللَّه"، قَالَ: فَلَمَّا أَعْطَاهَ الْبَكْرَ، قَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّه، إِنِّي امْرَأَةٌ قَدْ كَبِرْتُ وَسَقِمْتُ، فَهَلْ مِنْ عَمَلٍ يُجْزِئُ عَنِّي عَنْ حَجَّتِي، قَالَ: فَقَالَ: " عُمْرَةٌ فِي رَمَضَانَ تُجْزِئُ لِحَجَّتِكِ" .
حضرت مروان کا وہ قاصد ”جسے مروان نے حضرت ام معقل رضی اللہ عنہا کی طرف بھیجا تھا“ کہتا ہے کہ حضرت ام معقل رضی اللہ عنہا نے فرمایا: ابومعقل نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حج کر کے جب واپس آئے تو میں نے ان سے کہا: آپ جانتے ہیں کہ مجھ پر حج فرض ہے، آپ کے پاس ایک جوان اونٹ ہے، آپ وہ مجھے دے دیں کہ میں اس پر سوار ہو کر حج کر لوں، انہوں نے کہا: تم تو جانتی ہو کہ میں نے اسے اللہ کے راستہ میں وقف کر دیا ہے، ام معقل رضی اللہ عنہا نے کہا کہ پھر مجھے اپنے درخت کی کٹی ہوئی کھجوریں ہی دے دو، انہوں نے کہا: تم تو جانتی ہو کہ وہ میرے اہل خانہ کی روزی ہے، ام معقل نے کہا کہ میں اس سلسلے میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے بات کروں گی اور انہیں یہ ساری بات بتاؤں گی۔ چنانچہ وہ دونوں پیدل چلتے ہوئے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور ام معقل رضی اللہ عنہا نے عرض کیا: یا رسول اللہ! مجھ پر حج فرض ہے اور ابومعقل کے پاس ایک جوان اونٹ ہے (لیکن یہ مجھے دیتے نہیں ہیں)، ابومعقل رضی اللہ عنہ نے عرض کیا کہ یہ سچ کہتی ہے، لیکن میں نے اسے اللہ کے راستہ میں وقف کر دیا ہے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ اونٹ اسے حج پر جانے کے لئے دے دو کیونکہ وہ بھی اللہ ہی کی راہ ہے“، جب ابومعقل رضی اللہ عنہ نے وہ اونٹ ان کے حوالے کر دیا تو ام معقل رضی اللہ عنہا کہنے لگیں یا رسول اللہ! میں بہت بوڑھی ہو گئی ہوں اور بیمار رہنے لگی ہوں، کیا کوئی ایسا عمل ہے جو حج کی جگہ کافی ہو جائے؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”رمضان میں عمرہ کرنا تمہارے حج کی طرف سے کافی ہو جائے گا۔“
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف بهذه السياقة ، الضعف إبراهيم بن المهاجر، وقد اضطرب فيه، ولابهام رسول مروان الراوي عن أم معقل