صحيح مسلم
كِتَاب الْإِيمَانِ
ایمان کے احکام و مسائل
77. باب مَعْنَى قَوْلِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ: {وَلَقَدْ رَآهُ نَزْلَةً أُخْرَى} وَهَلْ رَأَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَبَّهُ لَيْلَةَ الإِسْرَاءِ:
باب: اس باب میں یہ بیان ہے کہ «وَلَقَدْ رَآهُ نَزْلَةً أُخْرَى» سے کیا مراد ہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حق تعالیٰ جل جلالہ کو معراج کی رات میں دیکھا تھا یا نہیں۔
حدیث نمبر: 434
حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِيُّ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ سُلَيْمَانَ الشَّيْبَانِيِّ ، سَمِعَ زِرَّ بْنَ حُبَيْشٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: لَقَدْ رَأَى مِنْ آيَاتِ رَبِّهِ الْكُبْرَى سورة النجم آية 18، قَالَ: " رَأَى جِبْرِيلَ فِي صُورَتِهِ لَهُ سِتُّ مِائَةِ جَنَاحٍ ".
شعبہ نے سلیمان شیبانی سے حدیث بیان کی، انہوں نے زربن حبیش سے سنا کہا کہ حضرت عبداللہ (بن مسعود) رضی اللہ عنہ نے آیت ”آپ نے اپنے رب کی بڑی نشانیاں دیکھیں“ پڑھی، کہا: رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جبریل رضی اللہ عنہ کو ان کی (اصل) صورت میں دیکھا، ان کے چھ سو پر تھے۔
عبداللہ ؓ سے اس آیت کی تفسیر میں ”آپ نے یقیناً اپنے رب کی بعض بہت بڑی نشانیاں دیکھیں“ منقول ہے: ”آپ صلی اللہ علیہ وسلم نےجبریلؑ کو اس کی اصل صورت میں دیکھا، اس کے چھ سو پر تھے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، تقدم تخريجه برقم (431)»