حنظلہ نے سالم کے واسطے سے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے حدیث سنائی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” میں نے کعبہ کے پاس ایک گندم گوں، سر کے سیدھے کھلے بالوں والے آدمی کو دیکھا جو اپنے دونوں ہاتھ دو آدمیوں پر رکھے ہوئے تھا، اس کے سر سے پانی بہہ رہا تھا (یا اس کے سر سے پانی کے قطرے گر رہے تھے) میں نے پوچھا: یہ کون ہیں؟ تو انہوں (جواب دینے والوں) نے کہا: عیسیٰ ابن مریم یا مسیح ابن مریم (راوی کو یاد نہ تھا کہ (دونوں میں سے) کو ن سالفظ کہا تھا) او ران کے پیچھے میں نے ایک آدمی دیکھا: سرخ رنگ کا، سر کےبال گھنگریالے اور دائیں آنکھ سے کانا، میں نے جن لوگوں کو دیکھا ہے، ان میں سب سے زیادہ ابن قطن اس کے مشابہ ہے۔ میں نے پوچھا: یہ کون ہے؟ انہوں نے کہا: مسیح دجال ہے۔“
ابنِ عمر ؓ کہتے ہیں آپ نے فرمایا: ”میں نے ایک رات اپنے آپ کو کعبہ کے پاس خواب میں دیکھا، ایک شخص گندمی رنگ، انتہائی خوبصورت گندمی رنگ کا مرد جو کبھی تم نے دیکھا ہے۔ اس کےسر کے بال کندھوں کے درمیان تک لٹکے ہوئے تھے، اور ان میں کنگھی کی ہوئی تھی، سر سے پانی ٹپک رہا تھا، اپنے دونوں ہاتھ دو آدمیوں کے کندھوں پر رکھے ہوئے تھا، اور وہ دونوں کے درمیان بیت اللہ کا طواف کر رہا تھا۔ میں نے پوچھا: یہ کون ہے؟ لوگوں نے کہا: مسیح بن مریمؑ ہیں۔ اور اس کے پیچھے میں نے ایک آدمی دیکھا، جس کے بال سخت گھنگریالے تھے، دائیں آنکھ کانی تھی، جن لوگوں کو میں نے دیکھا ہے ان میں سب سے زیادہ ابنِ قطن ان کے مشابہ تھا۔ وہ اپنے دونوں ہاتھ دو آدمیوں کے کندھوں پر رکھے ہوئے بیت اللہ کا طواف کر رہا تھا۔ میں نے پوچھا: یہ کون ہے؟ لوگوں نے کہا: یہ مسیح دجال ہے۔“