صحيح مسلم
كِتَاب الْإِيمَانِ
ایمان کے احکام و مسائل
73. باب بَدْءِ الْوَحْيِ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:
باب: اس بات کا بیان کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی (یعنی اللہ کا پیام) اترنا کیونکر شروع ہوا۔
حدیث نمبر: 410
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ ، أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ الْمُبَارَكِ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ ، بِهَذَا الإِسْنَادِ، وَقَالَ: فَإِذَا هُوَ جَالِسٌ عَلَى عَرْشٍ بَيْنَ السَّمَاءِ وَالأَرْضِ.
علی بن مبارک نے بھی یحییٰ بن ابی کثیر سے اسی سند کے ساتھ روایت کی اور کہا: ” تو وہ آسمان و زمین کے درمیان ایک کرسی پر بیٹھے ہوئے تھے۔“
امام صاحبؒ ایک اور سند سے دوسری روایت بیان کرتے ہیں اور آخر میں ہے: ”اچانک وہ آسمان و زمین کے درمیان تخت پر بیٹھا ہوا تھا۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، تقدم تخريجه برقم (404)»
صحیح مسلم کی حدیث نمبر 410 کے فوائد و مسائل
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 410
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
فترت وحی کے عرصہ کےبارے میں اختلاف ہے،
تین ماہ،
چھ ماہ،
تین سال،
ڈھائی سال یہی صحیح قول ہے۔
تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 410