Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

مسند احمد
مسند النساء
0
1172. تتمة مسند عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا
0
حدیث نمبر: 25909
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ , عَنْ ابْنِ إِسْحَاقَ , عَنْ أَبَانَ بْنِ صَالِحٍ , عَنِ الْحَسَنِ بْنِ مُسْلِمِ بْنِ يَنَّاقٍ , عَنْ صَفِيَّهَ بِنْتِ شَيْبَةَ , عَنْ عَائِشَةَ , قَالَتْ: جَاءَتْهَا امْرَأَةٌ , فَقَالَتْ ابْنَةٌ لِي سَقَطَ شَعْرُهَا: أَفَنَجْعَلُ عَلَى رَأْسِهَا شَيْئًا نُجَمِّلُهَا بِهِ؟ قَالَتْ: سَمِعْتُ امْرَأَةً تَسْأَلُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ مِثْلِ مَا سَأَلْتِ عَنْهُ؟ فَقَالَ: " لَعَنَ اللَّهُ الْوَاصِلَةَ وَالْمُسْتَوْصِلَةَ" .
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ ایک عورت ان کے پاس آئی اور کہنے لگی کہ میری بیٹی کی نئی نئی شادی ہوئی ہے، یہ بیمار ہوگئی ہے اور اس کے سر کے بال جھڑ رہے ہیں، کیا میں اس کے سر پر دوسرے بال لگوا سکتی ہوں؟ انہوں نے فرمایا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بال لگانے والی اور لگوانے والی دونوں پر لعنت فرمائی ہے۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد حسن من أجل ابن إسحاق وقد صرح بالتحديث عنه الحافظ فى التغليق وقد توبع