مسند احمد
مسند النساء
0
1172. تتمة مسند عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا
0
حدیث نمبر: 25861
حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ , قَالَ: أَخْبَرَنَا شَرِيكٌ , عَنْ الْعَبَّاسِ بْنِ ذَرِيحٍ , عَنِ الْبَهِيِّ , عَنْ عَائِشَةَ , أَنَّ أُسَامَةَ بْنَ زَيْدٍ عَثَرَ بِأُسْكُفَّةِ , أَوْ عَتَبَةِ الْبَابِ , فَشُجَّ فِي جَبْهَتِهِ , فَقَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَمِيطِي عَنْهُ , أَوْ نَحِّي عَنْهُ الْأَذَى" قَالَتْ: فَتَقَذَّرْتُهُ , قَالَتْ: فَجَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَمُصُّهُ , ثُمَّ يَمُجُّهُ , وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَوْ كَانَ أُسَامَةُ جَارِيَةً , لَكَسَوْتُهُ , وَحَلَّيْتُهُ , حَتَّى أُنفِِّقَهُ" .
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ حضرت اسامہ بن زید دروازے کی چوکھٹ پر لڑکھڑا کر گر پڑھے اور ان کے خون نکل آیا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا کہ اس کی گندگی صاف کردو، مجھے وہ کام اچھا نہ لگا تو خود نبی صلی اللہ علیہ وسلم انہیں چوسنے اور فرمانے لگے لڑکی ہوتی تو میں اسے خوب زیورات اور عمدہ کپڑے پہناتا۔
حكم دارالسلام: حديث حسن بطرقه، وهذا إسناد ضعيف لغيره، وهذا إسناد ضعيف لضعف شريك