صحيح مسلم
كِتَاب الْإِيمَانِ
ایمان کے احکام و مسائل
59. باب إِذَا هَمَّ الْعَبْدُ بِحَسَنَةٍ كُتِبَتْ وَإِذَا هَمَّ بِسَيِّئَةٍ لَمْ تُكْتَبْ:
باب: بندے کے نیکی کے ارادے کو لکھنے کا، اور بدی کے ارادے کو نہ لکھنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 339
وحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ سُلَيْمَانَ ، عَنِ الْجَعْدِ أَبِي عُثْمَانَ فِي هَذَا الإِسْنَادِ، بِمَعْنَى حَدِيثِ عَبْدِ الْوَارِثِ وَزَادَ، وَمَحَاهَا اللَّهُ وَلَا يَهْلِكُ عَلَى اللَّهِ إِلَّا هَالِكٌ.
جعفر بن سلیمان نے جعد ابوعثمان سے عبد الوارث کی حدیث کے ہم معنی روایت کی اور یہ اضافہ کیا: ”یا اللہ نے اسے مٹا دیا او راللہ کے ہاں صرف وہی ہلاک ہوتا ہے جو (خود) ہلاک ہونے والا ہے (کہ اللہ کے اس قدر فضل و کرم کے باوجود تباہی سے بچ سکا۔“
امام صاحبؒ ایک اور سند سے مذکورہ بالا روایت بیان کرتے ہیں اور اس میں یہ اضافہ ہے: ”اور اللہ اسے مٹا دیتا ہے اور اللہ کے ہاں صرف ہلاک ہونے والا ہی ہلاک ہوتا ہے (کہ اللہ کے اس قدرفضل و کرم کے باوجود تباہی سے نہ بچ سکا۔)“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، تقدم تخريجه فى الحديث قبل السابق برقم (334)»