صحيح مسلم
كِتَاب الْإِيمَانِ
ایمان کے احکام و مسائل
14. باب بَيَانِ تَفَاضُلِ الإِسْلاَمِ وَأَيِّ أُمُورِهِ أَفْضَلُ:
باب: خصائل اسلام کا بیان اور اس بات کا بیان کہ اسلام میں کون سا کام افضل ہے۔
حدیث نمبر: 162
حَدَّثَنَا حسن الحلواني وَعَبْدُ بْنُ حميد جميعا، عَنْ أَبِي عَاصِمٍ ، قَالَ: عبد: أَنْبَأَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا الزُّبَيْرِ ، يَقُولُ: سَمِعْتُ جَابِرًا ، يَقُولُ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " الْمُسْلِمُ مَنْ سَلِمَ الْمُسْلِمُونَ مِنْ لِسَانِهِ، وَيَدِهِ ".
حضرت جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ کہتے ہوئے سنا: ” مسلمان وہ ہے جس کی زبان اور ہاتھ سے دوسرے مسلمان محفوظ رہیں
حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ کہتے ہوئے سنا: ”مسلم وہ ہے جس کی زبان اور ہاتھ سے مسلمان محفوط رہیں۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم - انظر ((التحفة)) برقم (2837)»
صحیح مسلم کی حدیث نمبر 162 کے فوائد و مسائل
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 162
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اس حدیث میں جس ایذا رسانی کو اسلام کے منافی بتلایا گیا ہے،
اس سے مراد وہ تکلیف ہے جو بغیر کسی صحیح وجہ اور معقول یا شرعی واخلاقی سبب کے ہو،
ورنہ بشرط طاقت وقدرت مجرموں کو سزا دینا اور ظالموں کی زیادتیوں،
شرانگیزوں کی شرانگیزیوں اور مفسدوں کی فساد انگیزیوں کو بزور بازو دفع کرنا یا کم از کم ان کو زبان سے منع کرنا مسلمانوں کا فرض منصبی ہے،
اگر ایسا نہ کیا جائے تو دنیا امن وراحت سے محروم ہو کر جہنم کدہ بن جائے،
جیسا کہ آج کل دنیا جہنم کدہ بن چکی ہے۔
تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 162