مسند احمد
مُسْنَدُ الْأَنْصَارِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ
0
1104. حَدِيثُ سَلْمَانَ الْفَارِسِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
0
حدیث نمبر: 23738
حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ أَبِي حَبِيبٍ ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ بَنِي عَبْدِ الْقَيْسِ، عَنْ سَلْمَانَ الْخَيْرِ ، قَالَ: لَمَّا قُلْتُ: وَأَيْنَ تَقَعُ هَذِهِ مِنَ الَّذِي عَلَيَّ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟! أَخَذَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَلَّبَهَا عَلَى لِسَانِهِ، ثُمَّ قَالَ: " خُذْهَا فَأَوْفِهِمْ مِنْهَا"، فَأَخَذْتُهَا فَأَوْفَيْتُهُمْ مِنْهَا حَقَّهُمْ كُلَّهُ أَرْبَعِينَ أُوقِيَّةً .
حضرت سلمان رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جب میں نے عرض کیا یا رسول اللہ! یہ میرے اوپرواجب الاداء مقدارتک کہاں پہنچ سکے گا؟ تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے پکر کر اپنی زبان مبارک پر پھیرا اور فرمایا اسے لے جاؤ اور اس میں سے ان کا حق ادا کردو چناچہ میں نے اسے لے لیا اور ان کو پورا حق یعنی چالیس اوقیہ ادا کردیا۔
حكم دارالسلام: حديث حسن دون قوله: أخذها رسول الله فقلبها على لسانه، وهذا إسناد ضعيف الإبهام الرجل من عبدالقيس