مسند احمد
مُسْنَدُ الْأَنْصَارِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ
0
1067. حَدِيثُ رَجُلٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
0
حدیث نمبر: 23489
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ الْجُرَيْرِيُّ ، عَنْ أَبي نَضْرَةَ ، حَدَّثَنِي مَنْ سَمِعَ خُطْبةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي وَسَطِ أَيَّامِ التَّشْرِيقِ، فَقَالَ:" يَا أَيُّهَا النَّاسُ، أَلَا إِنَّ رَبكُمْ وَاحِدٌ، وَإِنَّ أَباكُمْ وَاحِدٌ، أَلَا لَا فَضْلَ لِعَرَبيٍّ عَلَى أَعْجَمِيٍّ، وَلَا لِعَجَمِيٍّ عَلَى عَرَبيٍّ، وَلَا لِأَحْمَرَ عَلَى أَسْوَدَ، وَلَا أَسْوَدَ عَلَى أَحْمَرَ، إِلَّا بالتَّقْوَى، أَبلَّغْتُ؟"، قَالُوا: بلَّغَ رَسُولُ اللَّهِ، ثُمَّ قَالَ:" أَيُّ يَوْمٍ هَذَا؟"، قَالُوا: يَوْمٌ حَرَامٌ، ثُمَّ قَالَ:" أَيُّ شَهْرٍ هَذَا؟"، قَالُوا: شَهْرٌ حَرَامٌ، قَالَ: ثُمَّ قَالَ:" أَيُّ بلَدٍ هَذَا؟"، قَالُوا: بلَدٌ حَرَامٌ، قَالَ:" فَإِنَّ اللَّهَ قَدْ حَرَّمَ بيْنَكُمْ دِمَاءَكُمْ وَأَمْوَالَكُمْ، قَالَ: وَلَا أَدْرِي قَالَ: أَوْ أَعْرَاضَكُمْ أَمْ لَا، كَحُرْمَةِ يَوْمِكُمْ هَذَا، فِي شَهْرِكُمْ هَذَا، فِي بلَدِكُمْ هَذَا، أَبلَّغْتُ؟"، قَالُوا: بلَّغَ رَسُولُ اللَّهِ، قَالَ:" لِيُبلِّغْ الشَّاهِدُ الْغَائِب" .
ایک صحابی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انہوں نے ایام تشریق کے درمیانی دن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو خطبہ میں یہ فرماتے ہوئے سنا ہے لوگو! تمہارا رب ایک ہے اور تمہارا باپ بھی ایک ہے یاد رکھو! کسی عربی کو کسی عجمی پر کسی عجمی کو کسی عربی پر کسی سرخ کو سیاہ پر اور کسی سیاہ کو کسی سرخ پر " سوائے تقویٰ کے اور کسی وجہ سے فضیلت حاصل نہیں ہے کیا میں نے پیغام الہٰی پہنچا دیا؟ لوگوں نے کہا پہنچا دیا پھر فرمایا آج کون سا دن ہے؟ لوگوں نے کہا حرمت والا دن فرمایا مہینہ کون سا ہے؟ لوگوں نے کہا حرمت والا مہینہ، فرمایا شہر کون سا ہے؟ لوگوں نے کہا حرمت والا شہر، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا پھر اللہ نے تمہارے درمیان تمہارے خون اور مال کو اسی طرح حرمت والا بنادیا ہے جیسے اس مہینے اور اس شہر میں آج کے دن کی حرمت ہے کیا میں نے پیغام الہٰی پہنچا دیا؟ لوگوں نے کہا پہنچا دیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا حاضرین کو چاہئے غائبین تک یہ پیغام پہنچا دیں۔
حكم دارالسلام: إسناده صحيح