مسند احمد
مُسْنَدُ الْأَنْصَارِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ
0
1056. حَدِيثُ ذِي مِخْمَرٍ رَجُلٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
0
حدیث نمبر: 23478
حَدَّثَنَا يُونُسُ بنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا عَبدُ الْوَاحِدِ بنُ زِيَادٍ ، حَدَّثَنَا مُجَالِدُ بنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنِي الشَّعْبيُّ ، قَالَ: سَأَلْتُ ابنَ عُمَرَ قُلْتُ: الْجَزُورُ وَالْبقَرَةُ تُجْزِئُ عَنْ سَبعَةٍ؟ قَالَ: يَا شَعْبيُّ، وَلَهَا سَبعَةُ أَنْفُسٍ، قَالَ: قُلْتُ: إِنَّ أَصْحَاب مُحَمَّدٍ يَزْعُمُونَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " سَنَّ الْجَزُورَ وَالْبقَرَةَ عَنْ سَبعَةٍ!" , قَالَ: فَقَالَ ابنُ عُمَرَ لِرَجُلٍ: أَكَذَاكَ يَا فُلَانُ؟ قَالَ: نَعَمْ، قَالَ: مَا شَعَرْتَ بهَذَا.
امام شعبی (رح) کہتے ہیں کہ میں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے ایک مرتبہ پوچھا کہ کیا ایک اونٹ اور ایک گائے سات آدمیوں کی طرف سے کافی ہوسکتی ہے؟ انہوں نے فرمایا شعبی! کیا اس کی سات جانیں ہوتی ہیں؟ میں نے عرض کیا کہ دیگر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم تو یہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سات آدمیوں کی طرف سے ایک گائے اور ایک اونٹ مقرر فرمایا ہے اس پر حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما نے ایک آدمی سے پوچھا اے فلاں! کیا بات اسی طرح ہے؟ اس نے کہا جی ہاں! تو حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما نے فرمایا مجھے اس کا پتہ نہیں چل سکا۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لضعف مجالد بن سعيد، والحديث صحيح عن جابر