صحيح مسلم
مُقَدِّمَةٌ
مقدمہ
6ق. باب الْكَشْفِ عَنْ مَعَايِبِ رُوَاةِ الْحَدِيثِ وَنَقَلَةِ الأَخْبَارِ وَقَوْلِ الأَئِمَّةِ فِي ذَلِكَ
باب: حدیث کے راویوں کا عیب بیان کرنا درست ہے اور وہ غیبت میں داخل نہیں۔
حدیث نمبر: 90
حَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: حَدَّثَنِي سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ زَيْدٍ، قَالَ: ذُكِرَ فَرْقَد عِنْدَ أَيُّوبَ، فَقَالَ: إِنَّ فَرْقَدًا، لَيْسَ صَاحِبَ حَدِيثٍ،
حماد بن زید سے روایت ہے، کہا: ایوب سختیانی کے سامنے فرقد کا ذکر کیا گیا تو انہوں نے کہا: فرقد حدیث (کی مہارت رکھنے) والا نہیں۔
حماد بن زیدؒ بیان کرتے ہیں: ایوبؒ کے سامنے فرقد (سخی، عابد، زاہد) کا ذکر کیا گیا تو انھوں نے کہا: ”وہ حدیث کا اہل نہیں ہے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم - انظر ((التحفة)) برقم (18449)»
صحیح مسلم کی حدیث نمبر 90 کے فوائد و مسائل
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 90
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
ابو یعقوب فرقد بن یعقوبؒ تابعی ایک جلیل القدر عابد،
زاہد تھا،
لیکن اس کا حافظہ نکما تھا،
اس لیے مرسل اور موقوف روایات کو بھی غیر شعوری طور پر مرفوع اور مسند بنا ڈالتا تھا،
اس لیے امام ساجیؒ نے لکھا ہے:
”کہ وہ احکام وسنن میں لائق اعتماد اور حجت نہیں ہے۔
“
تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 90