Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

صحيح مسلم
مُقَدِّمَةٌ
مقدمہ
6ق. باب الْكَشْفِ عَنْ مَعَايِبِ رُوَاةِ الْحَدِيثِ وَنَقَلَةِ الأَخْبَارِ وَقَوْلِ الأَئِمَّةِ فِي ذَلِكَ ‏‏
باب: حدیث کے راویوں کا عیب بیان کرنا درست ہے اور وہ غیبت میں داخل نہیں۔
حدیث نمبر: 86
وحَدَّثَنِي الْفَضْلُ بْنُ سَهْلٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ مَعِينٍ، حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ، عَنْ شُرَحْبِيلَ بْنِ سَعْدٍ، وَكَانَ مُتَّهَمًا،
ہم حجاج نے بیان کیا، کہا: ہم سے ابن ابی ذئب نے شرحبیل بن سعد کے حوالے سے حدیث بیان کی اور وہ متہم تھا
حجاجؒ کہتے ہیں: ہمیں ابنِ ابی ذئبؒ نے شرحبیل بن سعد سے روایات سنائیں، لیکن وہ حدیث میں متہم تھا، یعنی اس پر کذب بیانی کا الزام ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم - انظر ((التحفة)) برقم (19316)» ‏‏‏‏

صحیح مسلم کی حدیث نمبر 86 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 86  
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
شرحبیل بن سعدؒ یہ مغازی کا جلیل القدر امام ہے،
اور بقول ابن عینیہؒ،
مغازی میں اس سے بڑھ کو کوئی نہ تھا،
لیکن یہ آخر میں انتہائی تنگدست ہوگیا اور کذب بیانی سے کام لینے لگا۔
حضرت زید بن ثابتؓ اور دوسرے صحابہ کرامؓ سے روایت لی ہے،
آخر میں اختلاط کا شکار ہوگیا،
ابن خزیمہؒ اور ابن حبانؒ نے اس کی روایات لی ہیں۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 86