مسند احمد
مُسْنَدُ الْأَنْصَارِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ
0
1001. حَدِيثُ عَمْرِو بْنِ أُمَيَّةَ الضَّمْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
0
حدیث نمبر: 22480
حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، حَدَّثَنَا حَيْوَةُ ، أَخْبَرَنَا عَيَّاشُ بْنُ عَبَّاسٍ ، أَنَّ كُلَيْبَ بْنَ صُبْحٍ حَدَّثَهُ، أَنَّ الزِّبْرِقَانَ حَدَّثَهُ، عَنْ عَمِّهِ عَمْرِو بْنِ أُمَيَّةَ الضَّمْرِيِّ ، قَالَ: كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَعْضِ أَسْفَارِهِ , " فَنَامَ عَنْ صَلَاةِ الصُّبْحِ حَتَّى طَلَعَتْ الشَّمْسُ، لَمْ يَسْتَيْقِظُوا، وَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَدَأَ بِالرَّكْعَتَيْنِ فَرَكَعَهُمَا، ثُمَّ أَقَامَ الصَّلَاةَ فَصَلَّى" .
حضرت عمرو بن امیہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کسی سفر میں تھے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فجر کی وقت سوتے رہے اور طلوع آفتاب تک کوئی بیدار نہ ہوسکا پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سے قضاء کرتے ہوئے پہلے دو سنتیں پڑھیں پھر نماز کھڑی کر کے نماز فجر پڑھائی۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف، فيه علتان: جهالة الزبرقان، والانقطاع بين زبرقان وعمه عمرو بن أمية والمراد بقوله: عمه: هنا عم ابيه