صحيح مسلم
مُقَدِّمَةٌ
مقدمہ
4. باب النَّهْىِ عَنِ الرِّوَايَةِ عَنِ الضُّعَفَاءِ وَالاِحْتِيَاطِ فِي تَحَمُّلِهَا
باب: ضعیف راویوں سے روایت کرنے کی ممانعت اور روایت لینے میں احتیاط برتنا۔
حدیث نمبر: 15
وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ ، قَالَ: حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ أَبِى أَيُّوبَ ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو هَانِئٍ ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ مُسْلِمِ بْنِ يَسَارٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ قَالَ:" سَيَكُونُ فِي آخِرِ أُمَّتِى، أُنَاسٌ يُحَدِّثُونَكُمْ مَا لَمْ تَسْمَعُوا أَنْتُمْ، وَلَا آبَاؤُكُمْ، فَإِيَّاكُمْ وَإِيَّاهُمْ".
محمد بن عبد اللہ بن نمیر، زہیر بن حرب، عبداللہ بن یزید، سعد بن ابی ایوب، ابوہانی نے ابو عثمان مسلم بن یسار سے، انہوں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے، انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ نے فرمایا: ”میری امت کے آخری زمانے میں ایسے لوگ ہوں گے جو تمہارے سامنے ایسی حدیثیں بیان کریں گے جو تم نے سنی ہوں گی نہ تمہارے آباء نے، تم اس قماش کے لوگوں سے دور رہنا۔“
حضرت ابو ہریرہؓ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ”میری امّت کے آخر میں ایسے لوگ ہوں گے، جو تمھیں ایسی حدیثیں سنائیں گے جن کو تم نےسنا ہوگا اور نہ ہی تمھارے آباؤ اجداد نے، چنانچہ تم اپنے آپ کو ان سے بچا کر رکھنا۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم كما في ((التحفة)) برقم (14621) وهو في ((جامع الاصول)) برقم (8193)»
صحیح مسلم کی حدیث نمبر 15 کے فوائد و مسائل
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 15
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
ایسی روایات جن سے سلف اورخلف (پہلے،
پچھلے)
تمام مسلمان بے خبر ہوں،
جبکہ اللہ نے دین (قرآن وسنت)
کی حفاظت کی ذمہ داری لی ہے،
اگر صحیح ہوتیں تو وہ سب مسلمانوں سے کیسے اوجھل رہ سکتی تھیں،
جھوٹے اور مکار،
فریب باز لوگ،
دوسروں کی گمراہی کے لیے انہیں گھڑیں گے،
اس لیے ان کے فتنہ سے محفوظ رہنے کےلیے ان سے بچنے کی ضرورت ہوگی۔
تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 15