مسند احمد
أَوَّلُ مُسْنَدِ الْبَصْرِيِّينَ
0
847. حَدِيثُ رِجَالٍ مِنْ الْأَنْصَارِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ
0
حدیث نمبر: 20582
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ ، عَنْ مَطَرٍ ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ قُرَّةَ ، عَنْ رَجُلٍ مِنَ الْأَنْصَارِ، أَنَّ رَجُلًا أَوْطَأَ بَعِيرَهُ أُدْحِيَّ نَعَامٍ وَهُوَ مُحْرِمٌ، فَكَسَرَ بَيْضَهَا، فَانْطَلَقَ إِلَى عَلِيٍّ فَسَأَلَهُ عَنْ ذَلِكَ؟ فَقَالَ لَهُ عَلِيٌّ عَلَيْكَ بِكُلِّ بَيْضَةٍ جَنِينُ نَاقَةٍ، أَوْ ضِرَابُ نَاقَةٍ، فَانْطَلَقَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَذَكَرَ ذَلِكَ لَهُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" قَدْ قَالَ عَلِيٌّ بِمَا سَمِعْتَ، وَلَكِنْ هَلُمَّ إِلَى الرُّخْصَةِ، عَلَيْكَ بِكُلِّ بَيْضَةٍ صَوْمٌ، أَوْ إِطْعَامُ مِسْكِينٍ" .
ایک انصاری صحابی سے مروی ہے کہ ایک آدمی جو حالت احرام میں تھا نے اپنا اونٹ شتر مرغ کے ریت میں انڈہ دینے کی جگہ پر سے گذارا جس کی وجہ سے شتر مرغ کا انڈہ ٹوٹ گیا وہ آدمی حضرت علی کے پاس آیا اور ان سے یہ مسئلہ پوچھا۔ حضرت علی نے فرمایا کہ ہر انڈے کے بدلے میں اونٹنی کا ایک بچہ تم پر واجب ہوگیا وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور سارا واقعہ ذکر کیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ علی نے جو کہا ہے وہ تم نے سن لیا ہے لیکن اب آؤ رخصت کی طرف ہر انڈے کے بدلے میں تم پر ایک روزہ رکھنا یا ایک مسکین کو کھانا کھلانا واجب ہے۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لضعف مطر، وقد اضطرب فى إسناده