Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

مسند احمد
أَوَّلُ مُسْنَدِ الْبَصْرِيِّينَ
0
823. حَدِيثُ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَحَدِ بَنِي كَعْبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
0
حدیث نمبر: 20326
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ ، قَالَ: كَانَ أَبُو قِلَابَةَ حَدَّثَنِي بِهَذَا الْحَدِيثِ، ثُمّ قَالَ لِي: هَلْ لَكَ فِي الَّذِي حَدَّثَنِيهِ؟ قَالَ: فَدَلَّنِي عَلَيْهِ، فَأَتَيْتُهُ، فَقَالَ: حَدَّثَنِي قَرِيبٌ لِي يُقَالُ لَهُ: أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ ، قَالَ: أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي إِبِلٍ لِجَارٍ لِي أُخِذَتْ، فَوَافَقْتُهُ وَهُوَ يَأْكُلُ، فَدَعَانِي إِلَى طَعَامِهِ، فَقُلْتُ: إِنِّي صَائِمٌ , فَقَالَ:" ادْنُ" أَوْ قَالَ:" هَلُمَّ أُخْبِرْكَ عَنْ ذَلِكَ، إِنَّ اللَّهَ تَبَارَكَ وَتَعَالَى وَضَعَ عَنِ الْمُسَافِرِ الصَّوْمَ وَشَطْرَ الصَّلَاةِ، وَعَنِ الْحُبْلَى وَالْمُرْضِعِ" , قَالَ: كَانَ بَعْدَ ذَلِكَ يَتَلَهَّفُ ويَقُولُ: أَلَا أَكُونُ أَكَلْتُ مِنْ طَعَامِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ دَعَانِي إِلَيْهِ! , حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ ، حَدَّثَنَا أَبُو هِلَالٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَوَادَةَ الْقُشَيْرِيُّ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ , أَحَدُ بَنِي كَعْبٍ، أَخُو بَنِي قُشَيْرٍ , قَالَ: أَغَارَتْ عَلَيْنَا خَيْلُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَانْطَلَقْتُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَانْتَهَيْتُ إِلَيْهِ وَهُوَ يَأْكُلُ، فَقَالَ لِيَ:" ادْنُ فَكُلْ" فَقُلْتُ: إِنِّي صَائِمٌ، فَذَكَرَ الْحَدِيثَ.
حضرت انس بن مالک جو بنی عبداللہ بن کعب میں سے تھے کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر سواروں نے ہم پر شب خون مارا میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کی اطلاع کرنے کے لئے آیا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم ناشتہ فرما رہے تھے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا آؤ اور کھاؤ میں نے عرض کی میں روزے سے ہوں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا بیٹھو میں تہیں روزے کے متعلق بتاتا ہوں اللہ نے مسافر سے نصف نماز اور مسافر حاملہ عورت اور دودھ پلانے والی عورت سے روزہ معاف فرمادیا ہے واللہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ دونوں باتیں یا ان میں سے ایک بات کہی تھی ہائے افسوس میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا کھانا کیوں نہ کھایا۔

حكم دارالسلام: حديث حسن، وهذا اسناد ضعيف لابهام الراوي الذى حديث عن انس