Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

مسند احمد
أَوَّلُ مُسْنَدِ الْبَصْرِيِّينَ
0
807. حَدِيثُ سَلَمَةَ بْنِ الْمُحَبَّقِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
0
حدیث نمبر: 20067
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الْمُحَبِّقِ : أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَى عَلَى قِرْبَةٍ يَوْمَ حُنَيْنٍ، فَدَعَا مِنْهَا بِمَاءٍ وَعِنْدَهَا امْرَأَةٌ، فَقَالَتْ: إِنَّهَا مَيْتَةٌ , فَقَالَ:" سَلُوهَا، أَلَيْسَ قَدْ دُبِغَتْ؟" فَقَالَتْ: بَلَى فَأَتَى مِنْهَا لِحَاجَتِهِ، فَقَالَ: " ذَكَاةُ الْأَدِيمِ دِبَاغُهُ" .
حضرت سلمہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم عزوہ حنین کے موقع پر ایک ایسے گھر کے پاس سے گذرے جس کے صحن میں ایک مشکیزہ لٹکا ہوا تھا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان لوگوں سے پینے کے لئے پانی مانگا تو وہ کہنے لگے کہ یہ مردہ جانور کی کھال کا ہے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا دباغت کھال کی پاکیزگی ہوتی ہے۔

حكم دارالسلام: المرفوع منه صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعف لانقطاعه، فأن الحسن لم يسمع من سلمة