مسند احمد
تتمہ مُسْنَدِ الْكُوفِيِّينَ
0
759. حَدِيثُ الْخَشْخَاشِ الْعَنْبَرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ
0
حدیث نمبر: 19031
حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ ، أَخْبَرَنَا يُونُسُ بْنُ عُبَيْدٍ ، عَنْ حُصَيْنِ بْنِ أَبِي الْحُرِّ ، عَنِ الْخَشْخَاشِ الْعَنْبَرِيِّ ، قَالَ: أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَعِي ابْنٌ لِي، قَالَ: فَقَالَ:" ابْنُكَ هَذَا؟" قَالَ: قُلْتُ: نَعَمْ، قَالَ: " لَا يَجْنِي عَلَيْكَ وَلَا تَجْنِي عَلَيْهِ" . قَالَ هُشَيْمٌ مَرَّةً: يُونُسُ قَالَ: أَخْبَرَنِي مُخْبِرٌ ، عَنْ حُصَيْنِ بْنِ أَبِي الْحُرِّ .
حضرت خشخاش عنبری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں اپنے بیٹے کو ساتھ لے کر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا کیا یہ تمہارا بیٹا ہے؟ میں نے عرض کیا جی ہاں (میں اس کی گواہی دیتا ہوں) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس کے کسی جرم کا ذمہ دار تمہیں یا تمہارے کسی جرم کا ذمہ دار اسے نہیں بنایا جائے گا۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد سمعه هشيم من يونس مرارا، فمرة يرويه منقطعا بين يونس وحصين، ومرة يبهمه كما قال: أخبرني مخبر، ومرة يوصله فيصرح به، وهو ثقة، فتنتفي علة انقطاعه