مسند احمد
مسنَد الشَّامِیِّینَ
0
604. حَدِيثُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ غَنْمٍ الْأَشْعَرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ
0
حدیث نمبر: 17995
حَدَّثَنَا رَوْحٌ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ بَهْرَامٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ شَهْرَ بْنَ حَوْشَبٍ ، قَالَ: حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ غَنْمٍ ، أَنَّ الدَّارِيَّ كَانَ يُهْدِي لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كُلَّ عَامٍ رَاوِيَةً مِنْ خَمْرٍ، فَلَمَّا كَانَ عَامَ حُرِّمَتْ، فَجَاءَ بِرَاوِيَةٍ، فَلَمَّا نَظَرَ إِلَيْهِ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ضَحِكَ، قَالَ:" هَلْ شَعَرْتَ أَنَّهَا قَدْ حُرِّمَتْ بَعْدَكَ؟" قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَفَلَا أَبِيعُهَا فَأَنْتَفِعَ بِثَمَنِهَا؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَعَنَ اللَّهُ الْيَهُودَ، لَعَنَ اللَّهُ الْيَهُودَ، لَعَنَ اللَّهُ الْيَهُودَ، انْطَلَقُوا إِلَى مَا حُرِّمَ عَلَيْهِمْ مِنْ شُحُومِ الْبَقَرِ وَالْغَنَمِ فَأَذَابُوهُ، فَجَعَلُوهُ ثَمَنًا لَهُ، فَبَاعُوا بِهِ مَا يَأْكُلُونَ، وَإِنَّ الْخَمْرَ حَرَامٌ، وَثَمَنَهَا حَرَامٌ، وَإِنَّ الْخَمْرَ حَرَامٌ، وَثَمَنَهَا حَرَامٌ، وَإِنَّ الْخَمْرَ حَرَامٌ، وَثَمَنَهَا حَرَامٌ" ..
حضرت عبدالرحمن بن غنم رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک داری آدمی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ہر سال شراب کی ایک مشک بطور ہدیہ کے بھیجا کرتا تھا، جس سال شراب حرام ہوئی، وہ اس سال بھی ایک مشک لے کر آیا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے دیکھا تو مسکرا کر فرمایا کیا تمہیں معلوم ہے کہ تمہارے پیچھے شراب حرام ہوگئی ہے؟ اس نے کہا یا رسول اللہ! صلی اللہ علیہ وسلم کیا میں اسے بیچ کر اس کی قیمت سے فائدہ اٹھالوں؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے تین مرتبہ فرمایا اللہ کی لعنت ہو یہودیوں پر جب گائے اور بکری کی چربی کو ان پر حرام قرار دیا گیا تو انہوں نے اسے پگھلا کر اسے ثمن بنا لیا اور وہ اس کے ذریعے کھانے کی چیزیں بیچنے خریدنے لگے، پھر تین مرتبہ فرمایا یاد رکھو شراب اور اس کی قیمت حرام ہے۔
گزشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره دون قوله:أن الداري كان يهدي لرسول الله صلى الله عليه وسلم رواية خمر فهي منكرة، وهذا إسناد ضعيف، رواية عبدالرحمن بن غنم عن النبى صلى الله عليه وسلم مرسلة، و شهر بن حوشب ضعيف