مسند احمد
مسنَد الشَّامِیِّینَ
0
442. فقال سلمة : هذا او نحوه
0
حدیث نمبر: 16823
حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ عَلِيٍّ الْجُعْفِيُّ ، عَنْ زَائِدَةَ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ ابْنِ عُمَيْرٍ ، قَالَ: اسْتَعْمَلَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ أَبَا عُبَيْدَةَ بْنَ الْجَرَّاحِ، عَلَى الشَّامِ، وَعَزَلَ خَالِدَ بْنَ الْوَلِيدِ، قَالَ: فَقَالَ خَالِدُ بْنُ الْوَلِيدِ : بُعِثَ عَلَيْكُمْ أَمِينُ هَذِهِ الْأُمَّةِ، سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " أَمِينُ هَذِهِ الْأُمَّةِ أَبُو عُبَيْدةَ بْنُ الْجَرَّاحِ" قَالَ أَبُو عُبَيْدَةَ : سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " خَالِدٌ سَيْفٌ مِنْ سُيُوفِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ، وَنِعْمَ فَتَى الْعَشِيرَةِ"
عبدالملک بن عمیر رحمہ اللہ سے مروی ہے کہ حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے شام میں حضرت خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کو معزول کر کے حضرت ابوعبیدہ بن الجراح رضی اللہ عنہ کو مقرر کردیا تو حضرت خالد رضی اللہ عنہ کہنے لگے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے تم پر اس امت کے امین کو مقرر کیا ہے، میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ اس امت کے امین ابوعبیدہ بن جراح ہیں۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره دون قوله: ونعم فتى العشيرة فهو حسن لغيره، وهذا إسناد ضعيف لانقطاعه، عبدالملك بن عمير لم يدرك أبا عبيدة، ولا خالد بن الوليد، ولا عمر بن الخطاب