مسند احمد
مسنَد الشَّامِیِّینَ
0
441. حَدِیث خَالِدِ بنِ الوَلِیدِ رَضِیَ اللَّه تَعَالَى عَنه
0
حدیث نمبر: 16818
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ بَحْرٍ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَرْبٍ الْخَوْلَانِيُّ ، حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ الْحِمْصِيُّ ، عَنْ صَالِحِ بْنِ يَحْيَى بْنِ الْمِقْدَامِ ، عَنِ ابْنِ الْمِقْدَامِ ، عَنْ جَدِّهِ الْمِقْدَامِ بْنِ مَعْدِي كَرِبَ ، قَالَ: غَزَوْتُ مَعَ خَالِدِ بْنِ الْوَلِيدِ الصَّائِفَةَ، فَقَرِمَ أَصْحَابِي إِلَى اللَّحْمِ، فَقَالُوا: أَتَأْذَنُ لَنَا أَنْ نَذْبَحَ رَمْكَةً لَهُ؟ قَالَ: فَحَبَلُوهَا، فَقُلْتُ: مَكَانَكُمْ حَتَّى آتِيَ خَالِدَ بْنَ الْوَلِيدِ، فَأَسْأَلَهُ عَنْ ذَلِكَ، فَأَتَيْتُهُ، فَأَخْبَرْتُهُ خَبَرَ أَصْحَابِي، فَقَالَ: غَزَوْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَزْوَةَ خَيْبَرَ، فَأَسْرَعَ النَّاسُ فِي حَظَائِرِ يَهُودَ، فَقَالَ:" يَا خَالِدُ ، نَادِ فِي النَّاسِ أَنَّ الصَّلَاةَ جَامِعَةٌ: لَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ إِلَّا مُسْلِمٌ" فَفَعَلْتُ فَقَامَ فِي النَّاسِ، فَقَالَ:" يَا أَيُّهَا النَّاسُ، مَا بَالُكُمْ أَسْرَعْتُمْ فِي حَظَائِرِ يَهُودَ؟ أَلَا لَا تَحِلُّ أَمْوَالُ الْمُعَاهَدِينَ إِلَّا بِحَقِّهَا، وَحَرَامٌ عَلَيْكُمْ حُمُرُ الْأَهْلِيَّةِ، وَالْإِنْسِيَّةِ، وَخَيْلُهَا، وَبِغَالُهَا، وَكُلُّ ذِي نَابٍ مِنَ السِّبَعِ، وَكُلُّ ذِي مِخْلَبٍ مِنَ الطَّيْرِ"
حضرت مقدام بن معدیکرب سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم لوگ گرمی کے موسم میں حضرت خالد بن ولید رضی الله عنہ کے ساتھ کسی غزوے کے لئے روانہ ہوئے، راستے میں ہمارے ساتھیوں کو گوشت کھانے کا تقاضا ہوا تو انہوں نے مجھ سے میری گھوڑی (ذبح کرنے کے لئے) مانگی میں نے انہیں وہ گھوڑی دے دی، انہوں نے اسے رسیوں سے باندھ دیا۔ پھر میں نے ان سے کہا ذرا رکو، میں حضرت خالد بن ولید رضی اللہ عنہ سے پوچھ آؤں، چنانچہ میں نے جا کر ان سے یہ مسئلہ پوچھا تو انہوں نے فرمایا: ہم نے نبی صلی الله علیہ وسلم کے ساتھ خیبر میں حصہ لیا۔ لوگ جلدی سے یہودیوں کے ممنوعہ علاقوں میں داخل ہونے لگے۔ نبی صلی الله علیہ وسلم نے مجھے حکم دیا الصلوۃ جامعه کی منادی کر دوں نیز یہ کہ جنت میں صرف مسلمان آدمی ہی داخل ہو گا، لوگو تم بہت جلدی ہی یہودیوں کے ممنوعات میں داخل ہو گئے ہو، یاد رکھو ذمیوں کا مال ناحق لینا جائز نہیں، اور تم پر پالتوں گدھوں، گھوڑوں اور خچروں کا گوشت حرام ہے، اسی طرح کچلی سے شکار کرنے والا ہر درندہ اور پنجے سے شکار کرنے والا ہر پرندہ بھی تم حرام ہے۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لاضطرابه، وعلى نكارة فى بعض الفاظه، ولبعضعه شواهد يصح بها