Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

مسند احمد
مسنَدِ المَدَنِیِّینَ رَضِیَ اللَّه عَنهم اَجمَعِینَ
0
419. بَقِيَّةُ حَدِيثِ أَبِي الْغَادِيَةِ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ
0
حدیث نمبر: 16701
(حديث مرفوع) قَالَ عبد الله بن أحمد: حَدَّثَنِي الصَّلْتُ بْنُ مَسْعُودٍ الْجَحْدَرِيُّ ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الطُّفَاوِيُّ ، قَالَ: سَمِعْتُ الْعَاصِ ابْنَ عَمْرٍو الطُّفَاوِيَّ ، قَالَ: خَرَجَ أَبُو الْغَادِيَةِ، وحَبِيبُ بْنُ الْحَارِثِ، وَأُمُّ أَبِي الْغَادِيَةِ مُهَاجِرِينَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَسْلَمُوا، فَقَالَتْ الْمَرْأَةُ: أَوْصِنِي يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَالَ:" إِيَّاكِ وَمَا يَسُوءُ الْأُذُنَ".
عاص بن عمرو طفاوی کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ ابوغادیہ، حبیب بن حارث اور ام غادیہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف مہاجر بن کر روانہ ہوئے اور وہاں پہنچ کر اسلام قبول کر لیا، اس موقع پر خاتون (ام غادیہ) نے عرض کیا: یا رسول اللہ!! مجھے کوئی وصیت فرمایئے؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایسی باتوں سے بچو جو کانوں کو سننا ناگوار ہوں۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف الجهالة حال العاص بن عمرو