مسند احمد
مسنَدِ المَدَنِیِّینَ رَضِیَ اللَّه عَنهم اَجمَعِینَ
0
411. حَدِيثُ أَسَدِ بْنِ كُرْزٍ جَدِّ خَالِدٍ الْقَسْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ
0
حدیث نمبر: 16655
(حديث مرفوع) قال عَبْد اللَّهِ بن أحمد: حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الرُّزِّيُّ أَبُو جَعْفَرٍ ، قَالَ: حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عَطَاءٍ بْنِ أَبِي مَيْمُونَةَ ، قَالَ: حَدَّثَنَا سَيَّارٌ ، أَنَّهُ سَمِعَ خَالِدَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ الْقَسْرِيَّ وَهُوَ يَخْطُبُ عَلَى الْمِنْبَرِ وَهُوَ يَقُولُ: حَدَّثَنِي أَبِي ، عَنْ جَدِّي ، أَنَّهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَتُحِبُّ الْجَنَّةَ؟"، قَالَ: قُلْتُ: نَعَمْ، قَالَ:" فَأَحِبَّ لِأَخِيكَ مَا تُحِبُّ لِنَفْسِكَ".
عبداللہ قسری سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے دادا یزید بن اسد سے فرمایا: کیا تم جنت میں جانا چاہتے ہو؟ میں نے عرض کیا: جی ہاں! نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اپنے بھائی کے لئے وہی پسند کیا کر و جو اپنے لئے پسند کرتے ہو۔
حكم دارالسلام: حديث حسن، وهذا إسناد ضعيف لضعف روح بن عطاء، ووالد خالد القسري مجهول