مسند احمد
مسنَدِ المَدَنِیِّینَ رَضِیَ اللَّه عَنهم اَجمَعِینَ
0
396. حَدِیث امِّ عثمَانَ ابنَةِ سفیَانَ وَهِیَ امّ بَنِی شَیبَةَ الاَكَابِرِ
0
حدیث نمبر: 16636
(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ إِسْحَاقَ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ مَنْصُورِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ أُمِّهِ ، عَنْ أُمِّ عُثْمَانَ ابْنَةِ سُفْيَانَ، وَهِيَ أُمُّ بَنِي شَيْبَةَ الْأَكَابِرِ ، قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ: وَقَدْ بَايَعَتِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَعَا شَيْبَةَ فَفَتَحَ، فَلَمَّا دَخَلَ الْبَيْتَ وَرَجَعَ وَفَرَغَ وَرَجَعَ شَيْبَةُ إِذَا رَسُولُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ أَجِبْ، فَأَتَاهُ، فَقَالَ:" إِنِّي رَأَيْتُ فِي الْبَيْتِ قَرْنًا فَغَيِّبْهُ"، قَالَ مَنْصُورٌ : فَحَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُسَافِعٍ ، عَنْ أُمِّي ، عَنْ أُمِّ عُثْمَانَ بِنْتِ سُفْيَانَ ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَهُ فِي الْحَدِيثِ:" فَإِنَّهُ لَا يَنْبَغِي أَنْ يَكُونَ فِي الْبَيْتِ شَيْءٌ يُلْهِي الْمُصَلِّينَ".
سیدنا ام عثمان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے شیبہ کو بلایا اور خانہ کعبہ کا دروازہ کھولا، بیت اللہ میں داخل ہوئے، جب آپ فارغ ہو کر چلے گئے تو شیبہ بھی واپس چلے گئے، اس اثناء میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک قاصد شیبہ کو بلانے کے لئے دوبارہ آگیا، وہ دوبارہ حاضر ہوئے تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں نے بیت اللہ میں ایک سینگ دیکھا ہے، تم اسے وہاں سے غائب کر دو اور ایک روایت میں یہ بھی اضافہ ہے کہ بیت اللہ میں کوئی ایسی چیز نہیں ہو نی چاہیے جو نمازیوں کو غافل کر دے۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح بإسناد الرواية التالية، والصواب ماجاء فيها أن الذى دعاه النبى هوعثمان بن طلحة، لا شيبة. وهذا إسناد ضعيف لضعف محمد بن عبدالرحمن، ولجهالة حال عبدالله بن مسافح