Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

صحيح البخاري
كِتَاب الْفِتَنِ
کتاب: فتنوں کے بیان میں
18. بَابٌ:
باب:۔۔۔
حدیث نمبر: 7101
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي غَنِيَّةَ، عَنِ الْحَكَمِ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، قَامَ عَمَّارٌ عَلَى مِنْبَرِ الْكُوفَةِ، فَذَكَرَ عَائِشَةَ وَذَكَرَ مَسِيرَهَا، وَقَالَ:"إِنَّهَا زَوْجَةُ نَبِيِّكُمْ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ وَلَكِنَّهَا مِمَّا ابْتُلِيتُمْ".
ہم سے ابونعیم نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے ابن ابی غنیہ نے بیان کیا، ان سے حکم نے بیان کیا اور ان سے ابووائل نے بیان کیا کہ کوفہ میں عمار رضی اللہ عنہ منبر پر کھڑے ہوئے اور عائشہ رضی اللہ عنہا اور ان کی روانگی کا ذکر کیا اور کہا کہ بلاشبہ وہ دنیا و آخرت میں تمہارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ ہیں لیکن تم ان کے بارے میں آزمائے گئے ہو۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 7101 کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 7101  
حدیث حاشیہ:
حضرت عمار بن یاسر رضی اللہ عنہ قدیم الاسلام ہیں۔
ترانوے سال کی عمر میں سنہ 37ھ میں انتقال فرمایا۔
رضي اللہ عنه و أرضاہ۔
یہ جملہ حضرات آخرت میں (وَنَزَعْنَا مَا فِي صُدُورِهِمْ مِنْ غِلٍّ)
آیت کے مصداق ہوں گے، إن شاء اللہ۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 7101   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:7101  
حدیث حاشیہ:
اس تقریرسے معلوم ہوتا ہے کہ حضرت عمار بن یاسر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بڑے راست باز اور صاف گو انسان تھے، کسی کی مخالفت انھیں ظلم وزیادتی پر آمادہ نہ کرتی تھی۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے مخالفت کے باوجود انھوں نے ادب واحترام میں کسی قسم کی کمی کورواہ نہیں رکھا۔
ہمیں امید ہے کہ قیامت کیے دن یہ تمام حضرات درج ذیل آیت کا مصداق ہوں گے اورجنت میں اکھٹے ہوں گے:
اور ان کے سینوں میں جوبھی کدورت ہوگی ہم اسے نکال دیں گے اور وہ بھائی بھائی بن کر آمنے سامنے تختوں پر بیٹھے ہوں گے۔
(الحجر 47)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 7101