Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

مسند احمد
مسنَدِ المَدَنِیِّینَ رَضِیَ اللَّه عَنهم اَجمَعِینَ
0
327. حَدِیث عَبدِ اللَّهِ بنِ اَبِی رَبِیعَةَ رَضِیَ اللَّه تَعَالَى عَنه
0
حدیث نمبر: 16410
(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي رَبِيعَةَ الْمَخْزُومِيُّ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ جَدِّهِ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْتَسْلَفَ مِنْهُ حِينَ غَزَا حُنَيْنًا ثَلَاثِينَ أَوْ أَرْبَعِينَ أَلْفًا، فَلَمَّا انْصَرَفَ قَضَاهَا إِيَّاهُ، ثُمَّ قَالَ:" بَارَكَ اللَّهُ لَكَ فِي أَهْلِكَ وَمَالِكَ، إِنَّمَا جَزَاءُ السَّلَفِ الْوَفَاءُ وَالْحَمْدُ".
سیدنا عبداللہ بن ابی ربیعہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب غزوہ حنین کے لئے جارہے تھے تو ان سے تیس چالیس ہزار درہم بطور قرض لئے تھے جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم غزوہ سے واپس آئے تو انہیں وہ قرض لوٹادیا اور فرمایا کہ اللہ تمہارے مال اور اہل خانہ میں تمہارے لئے برکتیں نازل فرمائے قرض کا بدلہ یہی ہے کہ اسے ادا کر دیا جائے اور شکر یہ بھی ادا کیا جائے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، واسم أحد رواته إبراهيم بن إسماعيل منقلب، وهذا خطأ قديم، والصواب: إسماعيل بن إبراهيم