مسند احمد
مسنَد المَكِّیِّینَ
0
258. حَدِيثُ رَبَاحِ بْنِ الرَّبِيعِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
0
حدیث نمبر: 15992
(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ عَمْرٍو ، قَالَ: حَدَّثَنَا الْمُغِيرَةُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ ، قَالَ: حَدَّثَنِي الْمُرَقِّعُ بْنُ صَيْفِيٍّ ، عَنْ جَدِّهِ رَبَاحِ بْنِ الرَّبِيعِ أَخِي حَنْظَلَةَ الْكَاتِبِ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ، أَنَّهُ خَرَجَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزْوَةٍ غَزَاهَا، وَعَلَى مُقَدِّمَتِهِ خَالِدُ بْنُ الْوَلِيدِ، فَمَرَّ رَبَاحٌ وَأَصْحَابُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى امْرَأَةٍ مَقْتُولَةٍ، مِمَّا أَصَابَتْ الْمُقَدِّمَةُ، فَوَقَفُوا يَنْظُرُونَ إِلَيْهَا، وَيَتَعَجَّبُونَ مِنْ خَلْقِهَا، حَتَّى لَحِقَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى رَاحِلَتِهِ، فَانْفَرَجُوا عَنْهَا، فَوَقَفَ عَلَيْهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ:" مَا كَانَتْ هَذِهِ لِتُقَاتِلَ"، فَقَالَ لِأَحَدِهِمْ:" الْحَقْ خَالِدًا فَقُلْ لَهُ: لَا تَقْتُلُوا ذُرِّيَّةً وَلَا عَسِيفًا".
سیدنا رباح بن ربیع سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کسی غزوے کے لئے روانہ ہوئے اس کے مقدمۃ الجیش پر سیدنا خالد بن ولید مامور تھے اسی دوران مقدمہ الجیش کے ہاتھوں مرنے والی ایک عورت پر صحابہ کرام کا گزرا ہو تو وہ رک گئے اور اسے دیکھ کر اس کی خوبصورتی پر تعجب کرنے لگے اتنے میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم بھی اپنی سواری پر سوار وہاں پہنچ گئے لوگوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے راستہ چھوڑ دیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم اس کی لاش کے پاس پہنچ کر رک گئے اور فرمایا: یہ تو لڑائی میں شریک نہیں ہوئی ہو گی پھر ایک صحابی سے فرمایا کہ خالد کے پاس جاؤ اور ان سے کہو کہ بچوں اور مزدوروں کو قتل نہ کر یں ۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد حسن