مسند احمد
مسنَد المَكِّیِّینَ
0
188. حَدِيثُ حَوْشَبٍ صَاحِبِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
0
حدیث نمبر: 15843
(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ إِسْحَاقَ مِنْ كِتَابِهِ، قَالَ: أَخْبَرَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ هُبَيْرَةَ ، عَنْ حَسَّانَ بْنِ كُرَيْبٍ ، أَنَّ غُلَامًا مِنْهُمْ تُوُفِّيَ، فَوَجَدَ عَلَيْهِ أَبَوَاهُ أَشَدَّ الْوَجْدِ، فَقَالَ حَوْشَبٌ صَاحِبُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَلَا أُخْبِرُكُمْ بِمَا سَمِعْتُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ فِي مِثْلِ ابْنِكَ؟ إِنَّ رَجُلًا مِنْ أَصْحَابِهِ، كَانَ لَهُ ابْنٌ قَدْ أَدَبَّ أَوْ دَبَّ وَكَانَ يَأْتِي مَعَ أَبِيهِ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ إِنَّ ابْنَهُ تُوُفِّيَ، فَوَجَدَ عَلَيْهِ أَبُوهُ قَرِيبًا مِنْ سِتَّةِ أَيَّامٍ لَا يَأْتِي النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَا أَرَى فُلَانًا!" , قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ ابْنَهُ تُوُفِّيَ، فَوَجَدَ عَلَيْهِ، فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" يَا فُلَانُ أَتُحِبُّ لَوْ أَنَّ ابْنَكَ عِنْدَكَ الْآنَ كَأَنْشَطِ الصِّبْيَانِ نَشَاطًا؟ أَتُحِبُّ أَنَّ ابْنَكَ عِنْدَكَ أَحَدّ الْغِلْمَانِ جَرَاءَةً؟ أَتُحِبُّ أَنَّ ابْنَكَ عِنْدَكَ كَهْلًا كَأَفْضَلِ الْكُهُولِ أَوْ يُقَالُ لَكَ: ادْخُلْ الْجَنَّةَ ثَوَابَ مَا أُخِذَ مِنْكَ؟".
حسان بن کر یب کہتے ہیں کہ ان کا ایک غلام فوت ہو گیا اس کے باپ کو اس پر انتہائی صدمہ ہوا اس کی ہی کیفیت دیکھ کر سیدنا حوشب نے فرمایا: کیا میں تمہیں ایک ایسی حدیث نہ سناؤں جو میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے تمہارے بیٹے جیسے بچے کے متعلق سنی تھی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک صحابی کا بیٹاچلنے پھرنے کے قابل ہو گیا تھا وہ اپنے والد کے ساتھ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا کرتے تھے کچھ عرصہ بعد وہ بچہ فوت ہو گیا اس کے صدمے میں اس کا باپ چھ دن تک نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر نہیں ہوا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اصحاب سے پوچھا کہ فلاں آدمی نظر نہیں آتا لوگوں نے بتایا کہ یا رسول اللہ! اس کا بیٹا فوت ہو گیا ہے جس کا اسے انتہائی صدمہ ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے فرمایا کہ اے فلاں شخص یہ بتاؤ اگر تمہارا بیٹا اس وقت تمہارے پاس ایک چست و چالاک بچے کی طرح ہوتا کیا تم اس بات کو پسند کرتے کہ تمہارا بچہ جرات میں جنت کے غلمان کی طرح تمہارے لئے باعث اجروثواب بنتا ہے کیا تمہیں یہ بات پسند ہے کہ تمہارا بچہ بہترین بڑھاپے کی عمر کو پہنچتا یا یہ بات کہ تم سے کہا جائے کہ جنت میں داخل ہو جاؤ یہ ثواب ہے اس چیز کا جو تم سے لے لی گئی تھی۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف، ابن لهيعة سيئ الحفظ