مسند احمد
مسنَد المَكِّیِّینَ
0
168. حَدِيثُ رَجُلٍ مِنْ الْأَنْصَارِ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ
0
حدیث نمبر: 15743
(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنْ رَجُلٍ مِنَ الْأَنْصَارِ، أَنَّهُ جَاءَ بِأَمَةٍ سَوْدَاءَ، وَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ عَلَيَّ رَقَبَةً مُؤْمِنَةً، فَإِنْ كُنْتَ تَرَى هَذِهِ مُؤْمِنَةً أَعْتَقْتُهَا، فَقَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَتَشْهَدِينَ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ؟" , قَالَتْ: نَعَمْ , قَالَ:" أَتَشْهَدِينَ أَنِّي رَسُولُ اللَّهِ؟" قَالَتْ: نَعَمْ , قَالَ:" أَتُؤْمِنِينَ بِالْبَعْثِ بَعْدَ الْمَوْتِ؟" , قَالَتْ: نَعَمْ , قَالَ:" أَعْتِقْهَا".
ایک انصاری صحابی سے مروی ہے کہ وہ ایک حبشن باندی کو لے کر آئے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا: یا رسول اللہ! میرے ذمے ایک مسلمان غلام کو آزاد کرنا واجب ہے اگر آپ سمجھتے ہیں کہ یہ مومنہ ہے تو میں اسے آزاد کر دوں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس باندی سے پوچھا کہ کیا تم لا الہ الا اللہ کی گواہی دیتی ہواس نے کہا جی ہاں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تم میرے رسول اللہ ہو نے کی گواہی دیتی ہواس نے کہا جی ہاں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تم مرنے کے بعد دوبارہ زندہ ہو نے پر یقین رکھتی ہواس نے کہا جی ہاں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسے آزاد کر دو۔
حكم دارالسلام: إسناده صحيح