مسند احمد
مسنَد المَكِّیِّینَ
0
142. حَدِيثُ بِشْرٍ أَوْ بُسْرٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
0
حدیث نمبر: 15658
(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِيٍّ أَبُو جَعْفَرٍ ، عَنْ رَافِعِ بْنِ بِشْرٍ هُوَ أَبُو بِشْرٍ السُّلَمِيّ , عَنْ أَبِيهِ , أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" يُوشِكُ أَنْ تَخْرُجَ نَارٌ مِنْ حُبْسِ سَيَلٍ، تَسِيرُ سَيْرَ بَطِيئَةِ الْإِبِلِ، تَسِيرُ النَّهَارَ وَتُقِيمُ اللَّيْلَ، تَغْدُو وَتَرُوحُ، يُقَالُ: غَدَتْ النَّارُ أَيُّهَا النَّاسُ فَاغْدُوا، قَالَتْ النَّارُ: أَيُّهَا النَّاسُ، فَأَقِيلُوا، رَاحَتْ النَّارُ أَيُّهَا النَّاسُ، فَرُوحُوا مَنْ أَدْرَكَتْهُ أَكَلَتْهُ".
سیدنا بشر یا بسر سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: عنقریب ایک آگ حبس سیل سے نکلے گی جو سست ترین اونٹ کی طرح چلے گی دن کو چلے گی اور رات کو ٹھہر جایا کر ے گی صبح و شام یہی معاملہ رہے گا کہا جائے کہ لوگو آگ چل پڑی ہے تم بھی چل پڑو آگ کہے گی لوگو قیلولہ کر لو آگ چل پڑی ہے سو تم بھی چل پڑو جو شخص اس کی لپیٹ میں آ جائے گا وہ اسے کھا جائے گی۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لجهالة حال رافع بن بشر