مسند احمد
مسنَد المَكِّیِّینَ
0
140. حَدِيثُ قُثَمِ بْنِ تَمَّامٍ أَوْ تَمَّامِ بْنِ قُثَمٍ عَنْ أَبِيهِ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ
0
حدیث نمبر: 15656
(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ هِشَامٍ ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ أَبِي عَلِيٍّ الصَّيْقَلِ ، عَنْ قُثَمِ بْنِ تَمَّامٍ أو تَمَام بْن قَثم , عَنْ أَبِيهِ , قَالَ: أَتَيْنَا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ:" مَا بَالُكُمْ تَأْتُونِي قُلْحًا لَا تَسَوَّكُونَ، لَوْلَا أَنْ أَشُقَّ عَلَى أُمَّتِي لَفَرَضْتُ عَلَيْهِمْ السِّوَاكَ كَمَا فَرَضْتُ عَلَيْهِمْ الْوُضُوءَ".
سیدنا قثم یا تمام مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم لوگ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا بات ہے میں تمہارے دانت پیلے زرد کیوں دیکھ رہاہوں تم لوگ مسواک نہیں کرتے اگر مجھے اپنی امت پر یہ بات دشوار نہ ہو تی تو میں ان پر وضو کی طرح مسواک کو بھی ضروری قرار دیتا۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لجهالة أبى على الصيقل، ومضطرب، وسقطت واسطة منصور بن المعتمر بين سفيان الثوري و أبى على الصيقل