مسند احمد
مسنَد المَكِّیِّینَ
0
114. حَدِیث معَاوِیَةَ اللَّیثِیِّ رَضِیَ اللَّه تَعَالَى عَنه
0
حدیث نمبر: 15537
(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ الطَّيَالِسِيُّ ، حَدَّثَنَا عِمْرَانُ يَعْنِي الْقَطَّانَ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ نَصْرِ بْنِ عَاصِمٍ اللَّيْثِيِّ ، عَنْ مُعَاوِيَةَ اللَّيْثِيِّ , قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" يَكُونُ النَّاسُ مُجْدِبِينَ، فَيُنْزِلُ اللَّهُ تَبَارَكَ وَتَعَالَى عَلَيْهِمْ رِزْقًا مِنْ رِزْقِهِ، فَيُصْبِحُونَ مُشْرِكِينَ" فَقِيلَ لَهُ: وَكَيْفَ ذَاكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ:" يَقُولُونَ مُطِرْنَا بِنَوْءِ كَذَا وَكَذَا".
سیدنا معاویہ لیثی سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: لوگ قحط سالی کا شکار ہوتے ہیں اللہ ان پر اپنا رزق اتارتا ہے لیکن اگلے دن ہی لوگ اس کے ساتھ کسی کو شریک کر لیتے ہیں کسی نے پوچھا کہ یا رسول اللہ! وہ کیسے فرمایا: لوگ کہتے ہیں کہ ہم پر فلاں ستارے کی وجہ سے بارش ہوئی ہے۔
حكم دارالسلام: إسناده حسن