مسند احمد
مسنَد المَكِّیِّینَ
0
109. بَقِیَّة حَدِیثِ محرِّش الكَعبِیِّ رَضِیَ اللَّه تَعَالَى عَنه
0
حدیث نمبر: 15519
(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا رَوْحٌ ، حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، قَالَ: أَخْبَرَنِي مُزَاحِمُ بْنُ أَبِي مُزَاحِمٍ ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنْ مُحَرِّشٍ الْكَعْبِيِّ , أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" خَرَجَ لَيْلًا مِنَ الْجِعْرَانَةِ حِينَ أَمْسَى مُعْتَمِرًا، فَدَخَلَ مَكَّةَ لَيْلًا، فَقَضَى عُمْرَتَهُ، ثُمَّ خَرَجَ مِنْ تَحْتِ لَيْلَتِهِ، فَأَصْبَحَ بِالْجِعْرَانَةِ كَبَائِتٍ، حَتَّى إِذَا زَالَتْ الشَّمْسُ، خَرَجَ مِنَ الْجِعْرَانَةِ فِي بَطْنِ سَرِفَ حَتَّى جاء مع الطَّرِيقُ طَرِيقَ الْمَدِينَةِ بِسَرِفَ"، قَالَ مُحَرِّشٌ: فَلِذَلِكَ خَفِيَتْ عُمْرَتُهُ عَلَى كَثِيرٍ مِنَ النَّاسِ.
سیدنا محرش سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم جعرانہ سے رات کے وقت عمرہ کی نیت سے نکلے رات ہی کو مکہ مکر مہ پہنچے عمرہ کیا اور رات ہی کو وہاں سے نکلے اور جعرانہ لوٹ آئے صبح ہوئی تو ایسا لگتا تھا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے رات یہیں گزاری ہے جب سورج ڈھل گیا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم جعرانہ سے نکل کر بطن سرف میں آئے اور مدینہ جانے والے راستے پر ہو لیے اسی وجہ سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اس عمرے کا حال لوگوں سے مخفی رہا۔
حكم دارالسلام: إسناده حسن